Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

احمد الشراع اہم دورے پر امریکہ پہنچ گئے، صدر ٹرمپ سے ملاقات پیر کو متوقع

شام کے صدر احمد الشرع اہم دورے پر امریکہ پہنچ گئے ہیں جہاں ان کی پیر کو صدر ٹرمپ سے ملاقات متوقع ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سنہ 1946 میں آزادی حاصل کرنے کے بعد کسی بھی شامی صدر کا اس نوعیت کا یہ امریکہ کا پہلا دورہ ہو گا۔
صدر ٹرمپ کی مئی میں علاقائی دورے کے دوران احمد الشراع سے ریاض میں پہلی ملاقات ہوئی تھی۔
شام کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی ٹام براک نے گزشتہ ماہ اس امید کا اظہار کیا تھا کہ دورہ کے دوران احمد الشراع داعش کے خلاف امریکی قیادت میں قائم بین لااقوامی اتحاد کا حصہ بننے کے لیے معاہدے پر دستخط کریں گے۔
سفارتی ذرائع نے بتایا کہ امریکہ دمشق کے قریب فوجی اڈہ قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ ’انسانی امداد کو مربوط، اور شام اور اسرائیل کے درمیان پیش رفت کا مشاہدہ کیا جا سکے۔‘
محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹامی پیگاٹ کا کہنا ہے کہ الشراع کی حکومت امریکہ کے مطالبات پر عمل درآمد کر رہی ہے جن میں لاپتہ امریکیوں کی تلاش اور ممکنہ کیمیائی ہتھیاروں کا خاتمہ بھی شامل ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ احمد الشراع کا نام فہرست سے خارج کرنے کے نتیجے میں ’علاقائی سلامتی اور استحکام کے ساتھ ساتھ ایک جامع، شام کے زیر قیادت اور شام کی ملکیت میں ہونے والے سیاسی عمل کو فروغ ملے گا۔‘
شام کی وزارت داخلہ نے سنیچر کے روز اعلان کیا تھا کہ داعش کے خطرے سے نمٹنے کے لیے61 چھاپے مارے گئے اور 71 کو گرفتار کیا ہے۔
وزارت داخلہ نے کہا کہ کارروائی میں ان مقامات کو نشانہ بنایا گیا جہاں داعش کے سلیپر سیل موجود ہیں، جن میں حلب، ادلب، حما، حمص، دیر الزور، رقہ اور دمشق شامل ہیں۔
احمد الشرع نے ستمبر میں اقوام متحدہ کا تاریخی دورہ کیا تھا۔ یہ نہ صرف امریکہ کی سرزمین پر ان کا پہلا قدم تھا بلکہ ایک سابق عسکریت پسند اور شام کے صدر کا کئی دہائیوں میں جنرل اسمبلی سے پہلا خطاب تھا۔
انٹرنیشنل کرائسز گروپ یو ایس پروگرام کے ڈائریکٹر مائیکل ہانا کے مطابق وائٹ ہاؤس کا دورہ  شام کے لیے امریکی وابستگی کا ایک اور ٹھوس ثبوت ہے اور ملک کے نئے رہنما کے لیے ایک انتہائی علامتی حیثیت بھی رکھتا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے جمعے کو شام کے صدر پر عائد پابندیاں ہٹانے کے حق میں ووٹ دیا تھا جس کے بعد احمد الشرع کو داعش اور القاعدہ کی پابندیوں کی فہرست سے مؤثر طریقے سے خارج کر دیا گیا ہے۔
سکیورٹی کونسل میں قرارداد 2729 امریکہ کی طرف سے پیش کی گئی جس کے حق میں 14 ووٹس پڑے، مخالفت میں صفر جبکہ چین اس تمام عمل سے غیرحاضر رہا تھا۔
شام کے وزیر داخلہ انس حسن خطاب پر سے بھی پابندیاں ہٹائی گئی ہیں جبکہ ان کا نام فہرست سے بھی خارج کر دیا گیا ہے۔
اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت سکیورٹی کونسل نے جمعرات کو اعلان کیا کہ دہشت گردی کے خلاف ​​اقدامات کے تحت اثاثے منجمند کیے جانے اور سفری پابندیوں کا اطلاق اب ان دونوں عہدیداروں پر نہیں ہوگا۔

 

شیئر: