Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مستحق افراد کو ادائیگی میں 'خوردبرد'

وزیراعظم کے احساس کفالت پروگرام کے تحت مستحق گھرانوں کے لیے 12 ہزار روپے کی امدادی رقم مختص کی گئی۔ فوٹو: سوشل میڈیا
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کے احساس کفالت پروگرام کے تحت مستحق افراد کو رقوم کی ادائیگی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے تاہم سندھ کے مختلف علاقوں میں امدادی رقوم کی تقسیم میں خورد برد کی شکایات سامنے آ رہی ہیں جن میں الزام لگایا گیا ہے کہ نادار خواتین کو 12 ہزار کے بجائے 11 ہزار روپے فی کس دیے جا رہے ہیں۔
کورونا وائرس کے باعث ملک گیر لاک ڈاؤن کے دوران وزیرِاعظم عمران خان کی جانب سے اعلان کردہ احساس کفالت پروگرام کے تحت مستحق و نادار افراد کے لیے فی گھرانہ 12 ہزار روپے کی رقم مختص کی گئی ہے، جسے موبائل کیش اور بینکنگ چینل کے ذریعے تقسیم کیا جانا ہے۔
جمعے کو لاڑکانہ، ٹنڈو آدم اور بدین سے منسلک دیہی علاقوں میں احساس کفالت پروگرام کے پہلے مرحلے میں مستحقین کو رقوم کی ادائیگی کے دوران موبائل کیش ایجنٹس کی جانب سے مبینہ طور پر خورد برد کی متعدد اطلاعات موصول ہوئیں۔
شکایات کے بعد مقامی پولیس اور انتظامیہ کی جانب سے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کی گئی اور گرفتاریاں بھی عمل میں لائی گئی ہیں۔
لاڑکانہ شہر کے ڈی سی ہائی سکول، بھینس کالونی، نظر محلہ، لاہوری محلہ، شیخ زید، اور کینڈی مارکیٹ سمیت 14 مقامات پر احساس کفالت سینٹر قائم کیے گئے ہیں اور ہر سینٹر میں چار کاؤنٹر بنائے گئے ہیں۔ تاہم انتظامیہ اور متعلقہ ادارے بے پناہ رش کو قابو کرنے میں ناکام دکھائی دیے اور سماجی فاصلے کی ہدایات کی خلاف ورزی دیکھنے میں آئی۔
متعدد سینٹرز پر خواتین رکاوٹیں توڑ کر عمارتوں میں داخل ہو گئیں۔ ان سینٹرز پر لیڈیز پولیس کی جگہ مرد اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا جس کی وجہ سے رش کو سنبھالنے میں دقت پیش آئی۔
گورنمنٹ بوائز پرائمری سکول نظر محلہ میں قائم احساس سینٹر پر خواتین کی جانب سے امدادی رقم میں ایک ہزار روپے کی کٹوتی کی شکایات کی گئی۔
مقامی میڈیا نمائندوں کی جانب سے شکایات کو سامنے لانے کے بعد ایجنٹس نے خواتین کو بقایا ایک ہزار روپے کی ادائیگی کی اور مقررہ وقت سے پہلے ہی اپنا سامان اٹھا کر چلے گئے۔
پولیس اور رینجرز کی جانب سے واقعہ کا نوٹس لے کر مبینہ طور پر خورد برد میں ملوث ایجنٹس کی تلاش کی جا رہی ہے جبکہ ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ 
ایس ایس پی لاڑکانہ مسعود بنگش کے احکامات پر دو نامعلوم ملزمان سمیت چار افراد پر احساس کفالت کی امدادی رقم میں فراڈ کرنے کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ہے۔
دوسری جانب بدین پولیس نے احساس کفالت پروگرام کی رقوم سے ناجائز کٹوتی کرنے والے چار ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرتے ہوئے تین افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

سندھ کے بعض اضلاع میں ایجنٹس نے خواتین کو 12 کے بجائے 11 ہزار روپے دیے (فائل فوٹو: سوشل میڈیا)

ایس ایس پی بدین حسن نیازی کی جانب سے ضلع بھر میں احساس کفالت پروگرام کی رقوم کی تقسیم کے دوران ناجائز کٹوتی کرنے والے ایجنٹس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے۔
پولیس نے ملزمان کے خلاف تھانہ کڑیو گھنور میں دفعہ 409، 406، 34 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

ملتان میں پیسوں کی تقسیم کے دوران بھگدڑ

قبل ازیں پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر ملتان میں احساس پروگرام کے تحت رقم کی تقسیم کے دوران بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں ایک خاتون کچلے جانے کے باعث ہلاک جبکہ 20 زخمی ہو گئیں۔
مستحقین میں رقوم کی تقسیم کے لیے گورنمنٹ ایم اے جناح ہائی سکول اور سینٹرل جیل کے پاس سینٹر بنائے گئے تھے۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: