Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مصر: کورونا سے وفات پانے والی ڈاکٹر کی تدفین میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش

’گرفتار شدگان کا خیال ہے کہ کورونا سے وفات پانے والی میت کی تدفین سے علاقہ میں وبا پھوٹ پڑے گی‘ ( فوٹو: مصراوی)
مصر میں کورونا کے باعث ہلاک ہونے والی ایک ڈاکٹر کی تدفین میں رکاوٹ ڈالنے والے 23 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
مصری نیوز ایجنسی کے مطابق پولیس نے کہا ہے کہ ’گرفتار شدگان نے میت کی تدفین میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی، قبرستان اور علاقے میں ہنگامہ اور توڑ پھوڑ کی اور پر امن شہروں کو ہراساں کیا ہے‘۔
پولیس نے کہا ہے کہ ’میت کی تدفین میں رکاوٹ ڈالنے والوں کو کو کسی نے یہ بات سمجھائی ہے کہ کورونا سے وفات پانے والی ڈاکٹر کی مت کی تدفین سے علاقہ میں وبا پھوٹ پڑے گی‘۔
پولیس نے کہا ہے کہ ’حکومت مخالف ذرائع نے معاشرے کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے بے بنیاد چیزیں پھیلانے کی کوششوں میں مصروف ہیں‘۔
پولیس نے کہا ہے کہ ’گرفتار شدگان کو 15 دن کے لیے حراست میں رکھا گیا ہے‘۔
واضح رہے  کہ واقعہ دقہلیہ کمشنری کے ایک دیہی علاقہ میں واقع قبرستان کا ہے جہاں کے 23 رہائشیوں نے میت کی تدفین میں اس رکاوٹ ڈالی تھی کہ کورونا سے ہلاک ہونے والی ڈاکٹر کی تدفین سے علاقہ میں وبا پھوٹ پڑے گی۔
 

’گرفتار شدگان نے ہنگامہ کیا، توڑ پھوڑ کی اور پر امن رہائشیوں کو ہراساں کیا ہے‘ (فوٹو: مصراوی)

مصری وزارت داخلہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کورونا کے انسداد کے لیے حکومت کی کوششیں انتہائی سنجیدہ ہیں‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’حکومت کورونا کی روک تھام کے لیے عالمی ادارہ صحت کی ہدایات پر سختی سے عمل کر رہی ہے نیز مریضوں کے لیے مناسب علاج مہیا کر رکھا ہے‘۔
وزارت نے کہا ہے کہ ’اس حوالے سے سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں پر کان نہ دھریں، یہ حکومت مخالف ذرائع کی سازش ہے جس کا مقصد لوگوں کو بدظن کرنے کے سوا کچھ نہیں‘۔

شیئر: