Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حکومت سندھ کا فیصلہ: 'اس بار بھی جمعہ گھر پر پڑھیں'

گذشتہ جمعے نماز کی ادائیگی پر شہریوں اور پولیس کے درمیان جھڑپ ہوگئی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
چند روز قبل مساجد کو لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ قرار دینے کے اعلان کے بعد مفتی منیب الرحمان کی قیادت میں علماء کرام کے وفد نے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے ملاقات کی ہے جس میں طے پایا ہے کہ اس بار بھی نمازِ جمعہ کے اوقات میں صوبے بھر میں مکمل لاک ڈاؤن رہے گا اور عوام گھر پر ہی نمازِ ادا کریں گے۔
مفتی منیب کے ترجمان مفتی عبدالرزاق نے اردو نیوز کو بتایا تھا کہ اس سے پہلے حکومت نے ان سے کسی قسم کا رابطہ نہیں کیا تھا تاہم اب وہ حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔
مفتی منیب الرحمان اور مفتی تقی عثمانی سمیت دیگر علمائے اکرام نے منگل کو اجتماعی پریس کانفرس کرکے اعلان کیا تھا کہ مساجد میں مزید لاک ڈاؤن نہیں ہوگا اور وہاں باجماعت نماز، جمعہ اور تراویح کے اجتماعات منعقد کیے جائیں گے۔
تاہم پریس کانفرنس کے فوراً بعد ہی مفتی منیب و دیگر کی جانب سے مؤقف اپنایا گیا تھا کہ پریس کانفرنس میں کہی باتیں محض مطالبات اور تجاویز ہیں اور اس حوالے سے حکومت سے مذاکرات کیے جائیں گے۔
یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ جس وقت علماء کرام کراچی میں پریس کانفرنس کر کے مساجد کو لاک ڈاؤن سے مستثنیٰ قرار دے رہے تھے، عین اسی وقت اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان قوم سے خطاب میں یہ بتا رہے تھے کہ علماء کرام سے اگلے چند دنوں میں مذاکرات کیے جائیں گے تا کہ رمضان المبارک کی آمد سے پہلے طریقہ کار مرتب کر لیا جائے۔
وزیراعظم کے خطاب کے فوری بعد وفاقی وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری نے اعلان کیا تھا کہ 18 اپریل کو علماء سے مذاکرات کرکے آگے کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔
جمعرات کو وزیراعلیٰ سندھ سے ہوئی ملاقات میں مفتی منیب الرحمان کے علاوہ صوبائی وزراء سعید غنی اور ناصر شاہ سمیت، مفتی عابد مبارک، مفتی رفیع رحمان، مفتی عابد سعید، عبدالوحید رہنما جماعتِ اسلامی، ڈاکٹرعبدالباری، ڈاکٹر عدیل، ڈاکٹر سعید اور دیگر شریک تھے۔

سندھ میں نماز جمعہ کے اوقات میں لاک ڈاؤن رہے گا (فوٹو: اے پی)

وزیراعلیٰ سندھ کے ترجمان کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق تمام علماء نے حکومت سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی، جس کے بعد مراد علی شاہ نے جمعے کو 12 تا 3 بجے تک سخت لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔
مراد علی شاہ نے بتایا ہے کہ مساجد کے لیے نئے ایس او پی بنائے جائیں گے اور اس حوالے سے وزیراعظم بھی علماء  سے بات کریں گے۔
اس پیش رفت کے حوالے سے جب مفتی منیب کا مؤقف جاننے کے لیے ان سے رابطہ کیا گیا تو ان کے ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ مفتی منیب نے حکومت کو تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔
تاہم جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا مفتی منیب و دیگر علماء اپنے سابقہ بیان پر قائم رہتے ہوئے نمازِ جمعہ کے اجتماعات کروائیں گے، تو انہوں نے کہا کہ 'اس حوالے سے ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔'

ناصر شاہ نے اپیل کی کہ شہری لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کریں اور نماز گھر پر پڑھیں (فوٹو: اے ایف پی)

دوسری جانب وزیر اطلاعات سندھ ناصرحسین شاہ نے اعلان کیا کہ عوام اور علماء کرام کے تعاون سے جمعے کی نماز کے اجتماعات کورونا وائرس کے خطرات کے پیش نظر مختصر کر دیے گئے ہیں لہٰذا گھروں میں نماز ادا کی جائے۔
ان کے بقول 'اس ناپسندیدہ فیصلے کو عوام کی جانوں کی حفاظت کے وسیع تر مفاد اور لوگوں کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی خاطر جاری رکھا جا رہا ہے۔'
ناصر شاہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ لاک ڈاؤن پر عمل درآمد کرانے والے اداروں کے ساتھ مکمل تعاون اور صبر و ضبط کا مظاہرہ کریں کیونکہ یہ اقدامات اور سختی خود لوگوں اور ان کے خاندان کے مفاد میں ہے، ان کی صحت اور جانوں کی حفاظت کے لیے ہے۔

شیئر: