Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب سے واپسی کے لیے 'ابشر' اکاؤنٹ لازمی نہیں

واپسی کے خواہشمندوں کے لیے فنگر پنرٹ کی شرط ہے(فوٹو، ٹویٹر)
سعودی عرب کے محکمہ امیگریشن اینڈ پاسپورٹ ’جوازات‘ نے وزارت داخلہ کی جانب سے واپس جانے والوں کے لیے شروع کی جانے والی ’خصوصی مہم‘ پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا۔
جوازات کے ریجنل ترجمان نے اردونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’واپسی کے خواہشمند تارکین کا ڈیٹا جمع کیا جا رہا ہے بعدازاں متعلقہ ممالک سے رابطہ کر کے واپس جانے کے خواہشمندوں کی تعداد سے انہیں مطلع کیا جائے گا تاکہ اس کے مطابق پروازوں کا انتظام کیا جا سکے۔‘

وزٹ ، سیاحت یا دیگر ویزوں پر آنے والے بھی ’عودہ‘ کی سہولت حاصل کر سکتے ہیں (فوٹو، ٹوٹیٹر)

محکمہ پاسپورٹ نے تارکین کی سہولت کے لیے اپنے ملک واپس جانے والوں کی کیٹگری میں بھی توسیع کر دی ہے۔ ٹوئٹر پر جوازات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’شاہی فرمان کے مطابق ’واپسی مہم‘ کے تحت وہ افراد جنہوں نے فائنل ایگزٹ، ری انٹری ویزے حاصل کیے ہوئے ہیں کے علاوہ وزٹ، ٹورسٹ یا تجارتی وزٹ و دیگر ویزوں پر مملکت آئے ہوئے ہیں وہ بھی اس مہم سے مستفیذ ہو سکتے ہیں۔'
جوازات کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ ’واپسی کی مہم میں خود رجسٹر کرانے کے لیے لازمی نہیں کہ واپس جانے کے خواہشمند کا ’ابشر‘ اکاونٹ بنا ہو، واپسی کی رجسٹریشن کے لیے جوازات کے مین پیچ پر ’ابشر‘ کی ویب سائٹ کھولی جائے جہاں ’ابشر افراد‘ کے براوز کو کلک کرنے سے ’ابشر‘ کا مین صفحہ کھل جاتا ہے وہاں ’عودہ‘ کا آپشن موجود ہے جسے کلک کرنے سے سفر کرنے کے خواہشمند افراد کے لیے وہ پیچ کھل جاتا ہے جہاں مطلوبہ معلومات فیڈ کرنا ہیں۔‘
مطلوبہ معلومات میں اقامہ نمبر، یا بارڈر رجسٹریشن نمبر، موبائل نمبر اور تاریخ پیدائش کا اندراج کرنا ہوگا۔ ابشر سسٹم خودکار طریقے سے آپ کی درخواست وصول کرکے ایک کوڈ آپ کے موبائل پر ارسال کر دیے گا جس میں درخواست کا نمبر درج ہوگا۔
دریں اثنا مقامی ویب نیوز ’اخبار 24 ‘ کا کہنا ہے کہ ’عودہ‘ مہم ابتدائی طور پر چند ممالک کے لیے شروع کی گئی ہے جن میں پاکستان، بنگلہ دیش، افغانستان، مصر، انڈونیشیا اور فلیپائن شامل ہیں۔

واپسی مہم کے تحت پہلی فلائٹ جدہ سے فلیپائن کے لیے روانہ ہوئی ہے (فوٹو، ٹوئٹر)

یاد رہے کہ ’عودہ‘ سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے ابشر ویب کا استعمال کیا جائے، ’ابشر ایپ ‘ پر یہ سہولت فراہم نہیں کی گئی، جوازات کا کہنا ہے کہ اس مہم سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے لازمی ہے کہ جوازات میں سفر کرنے والے کے فنگر پرنٹ موجود ہوں۔
واضح رہے دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی کورونا وائرس کی وجہ سے سفری پابندیاں عائد ہیں جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں لوگ اپنے وطن نہیں جا سکے۔
ان حالات کے تحت سعودی حکومت نے خصوصی طور پر واپسی مہم کا آغاز کیا ہے اس حوالے سے مقامی حکام دیگر ممالک سے رابطہ کرکے انکے شہریوں کی واپسی کو جلد ازجلد یقینی بنانے کے لیے ہنگامی اقدامات کر رہے ہیں۔ اس ضمن میں فلیپائن کے شہریوں کی پہلی پرواز بدھ کو جدہ سے روانہ ہو گئی ہے۔
 

شیئر: