Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ایسا ثبوت نہیں کہ کورونا صحتیابی کےبعد نہیں لگ سکتا‘

’ڈبلیو ایچ او وائرس پر اینٹی باڈیز کے اثرات کی جانچ کر رہا ہے۔‘ فوٹو: ان سپلیش
عالمی ادارہ صحت نے متنبہ کیا ہے کہ جو لوگ کورونا وائرس سے صحتیاب ہوئے ہیں اور ان کے اندر کورونا سے لڑنے کے لیے اینٹی باڈیز بھی موجود ہیں، ان کے بارے میں ابھی اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ وہ دوبارہ اس وائرس کا شکار نہیں ہو سکتے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارے نے سنیچر کو ایک بریفنگ میں دنیا بھر کی حکومتوں کو صحتیابی پانے والے افراد کو وائرس کے خلاف ’مدافعت کے پاسپورٹ‘ یا ’خطرے سے پاک سرٹیفیکیٹ‘ دینے سے خبردار کیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق ایسا کرنے سے یہ وائرس مزید پھیل سکتا ہے کیونکہ جو لوگ اس سے صحت یاب ہوئے ہیں وہ خود کو ٹھیک سمجھتے ہوئے وائرس کی خلاف جاری کی گئی بنیادی ہدایات کو نظر انداز کر سکتے ہیں۔
عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے ’فی الحال اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے ہونے والے اور اپنے جسم میں اینٹی باڈیز رکھنے والے افراد کو دوسری انفیکشن کا خطرہ نہیں ہے۔
’ڈبلیو ایچ او وائرس پر اینٹی باڈیز کے اثرات کی جانچ کر رہا ہے۔‘
اس سے قبل عالمی ادارہ صحت نے کہا تھا کہ اس بات کے کوئی امکانات نہیں ہیں کہ کورونا وائرس جلد ختم ہو جائے گا، بلکہ یہ وائرس ایک لمبے عرصے تک ہمارے ساتھ رہے گا۔

’غلط فہمی میں نہ رہیں، ہمیں لمبا راستہ طے کرنا ہے‘ فوٹو: اے ایف پی

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل تیڈروس ادہانم نے بدھ کو ویڈیو پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ’کوئی غلطی نہ کریں۔ ہمیں لمبا راستہ طے کرنا ہے۔‘

شیئر: