Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’بلڈ پلازمہ عطیہ کرنے سے صحت پر فرق نہیں پڑتا‘

خون یا اس کے اجزا کا عطیہ کرنا محفوظ عمل ہے.(فوٹو سبق)
سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹرمحمد العبد العالی نے کہا ہے کہ  بلڈ پلازمہ لینے سے صحت یاب افراد کی قوت مزاحمت پر کوئی فرق نہیں پڑتا.
وزارت صحت کا بیان بلڈ پلازمہ سے متعلق ان خدشات کے بعد سامنے آیا ہےجن میں کہا جارہا تھا کہ نئے کورونا وائرس (کووڈ 19) سے صحت یاب افراد کا بلڈ پلازمہ عطیہ کرنے والے کی صحت کے لیے مضر ثابت ہوگا.
اخبار 24 کے مطابق العبد العالی نے پریس کانفرنس میں واضح کیا کہ یہ خدشہ غیر حقیقی ہے. اگر کورونا وائرس سے متاثر شخص صحت یاب ہوجاتا ہے تو اسے اپنا خون عطیہ کرنے میں ادنی ہچکچاہٹ سے کام نہیں لینا چاہئے.خون عطیہ کرنے سے اس کی صحت کو کوئی نقصان نہیں ہوگا.
ترجمان نے کہا کہ خون یا اس کے اجزا کا عطیہ کرنا محفوظ عمل ہے. اس سے عطیہ کرنےوالوں کی صحت پر برا اثر نہیں پڑتا.
وزارت صحت کے ترجمان نے مزید کہا کہ کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے سعودیوں کا تناسب ہر روز بدلتا رہتا ہے کسی دن کم ہوتا ہے تو کسی دن زیادہ تعداد میں سعودی متاثر ہوتے ہیں.
سعودی شہری 2 وجوہ میں سے کسی ایک وجہ سے کورونا کا شکار ہورہے ہیں. بعض کا تعلق قرنطینہ سے ہے جبکہ دیگر کا تعلق سماجی فاصلہ نہ رکھنے کی وجہ سے ہے.

حفاظتی تدابیر نظر انداز کرنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے(فوٹوعاجل)

العبد العالی نے خبردار کیا کہ سماجی فاصلے پر عمل درآمد نہ کرنے اور حفاظتی تدابیر نظر انداز کرنے کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور نقصان پورے معاشرے کو پہنچے گا.
انہوں نے توجہ دلائی کہ سعودی حکام  کی جانب سے مقرر کردہ حفاظتی تدابیر سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کی جانب سےنظرانداز کی گئیں تو ایسی صورت میں متاثرین کی تعداد بڑھ سکتی ہے جبکہ پابندی کی صورت میں بحران پر جلد قابو پالیا جائے گا.

شیئر: