Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

لوگوں کی مدد کرنے پر وزیر خزانہ سے 'ہیرو' تک کا سفر

ماریہ اینتونیوتا آلوا نے گذشہ برس اکتوبر میں وزارت سنبھالی (فوٹو: بلوم برگ)
وہ جہاں بھی جاتیں ہیں خواتین رُک کر ان کے ساتھ اپنے بچوں کی تصاویر بناتی ہیں اور سب انہیں ٹونی کہتے ہیں، یہ ہیں جنوبی امریکہ کے ملک پیرو کی وزیر خزانہ ماریہ اینتونیوتا آلوا جن کی ہر جگہ تعریفیں ہو رہی ہیں۔
35 سالہ ماریہ نے کورونا وائرس کے دنوں میں اپنے ملک کے لوگوں کے لیے جس مالی امداد کا اعلان کیا ہے اس نے انہیں ایک وزیر خزانہ سے ہیرو بنا دیا ہے۔
پیرو اور 10 دیگر ممالک کو معیشت سے متعلق ماہر رائے دینے والے ریکاردو ہوسمین کا کہنا ہے کہ اگر ٹونی نہ ہوتیں تو اس وبا میں پیرو میں کچھ اور ہی مناظر دیکھنے کو ملتے۔
امریکی جریدے بلومبرگ کے مطابق جب سے دنیا بھر میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنا شروع ہوئی ہے، ماریہ اینتونیوتا نے اپنا رجحان شہریوں اور چھوٹے کاروباروں کو بچانے کی طرف لگا دیا ہے۔
ایک موقعے پر انہوں نے بتایا تھا کہ انہوں نے خود اپنے بچپن میں غربت کے دن دیکھے ہیں۔
جنوبی امریکہ جیسے علاقے میں جہاں پدرشاہی عام ہے، ماریہ اینتونیوتا کا ایک بااثر عہدے پر فائض ہونا کسی حیرت سے کم نہیں۔
انسٹیٹیوٹ آف پیرووین سٹڈیز میں پیٹریشیا زراٹ کا کہنا ہے کہ ماریہ اینتونیوتا ایک مضبوط شخصیت کی مالک ہیں لیکن ان کا رویہ جارحانہ نہیں ہے۔ وہ اپنے کام کے ذریعے خود کو منواتی ہیں۔

ماریہ اینتونیوتا نے بچپن میں غربت کے دن دیکھے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)

ماریہ اینتونیوتا گذشتہ سال اکتوبر میں پیرو کی وزیر خزانہ بنی تھیں اور وزارت سنبھالنے کے فوراً بعد ہی انہیں کورونا وائرس کے چیلنج کا سامنا کرنا پڑا جس کا مطلب تھا کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں لاکھوں دکانداروں، کاریگروں اور دیگر کم آمدنی والے افراد کے ذریعہ معاش کو بھی روکنا تھا۔  
تاہم پیرو اور دیگر ممالک میں معاشی ماہرین سے مشورے لینے کے بعد انہوں نے کابینہ سے لوگوں کی مدد کرنے کے لیے ایسا طریقہ اپنایا جس کی مثال نہیں ملتی۔ ان کی تجویز پر لوگوں کو حکومت کی جانب سے نقد رقوم اور کاروبار کو بچانے کے لیے قرضے دیے۔

شیئر: