Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈین کرکٹ کو 11 ارب ڈالر نقصان کا خدشہ

آئی پی ایل کے ٹورنامنٹ کے اپنے 12 سالہ تاریخ میں پہلی بار منسوخ ہونے کے امکانات ہیں۔ فائل فوٹو: اے ایف پی
دنیا کی سب سے زیادہ 'امیر' سمجھی جانے والی انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے رواں سال منعقد ہونے کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں جس سے انڈین کرکٹ کو کروڑوں ڈالرز یا اربوں انڈین روپے کا نقصان ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ آئی پی ایل کو مارچ 29 کو شروع ہونا تھا تاہم کورونا وائرس کی وبا کے باعث اس کا انعقاد تعطل کا شکار ہو گیا۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، آئی پی ایل کے اپنے 12 سالہ تاریخ میں پہلی بار منسوخ ہونے کے امکانات ہیں۔
انڈین کرکٹ بورڈ کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس سال آئی پی ایل کو منسوخ کرنے سے نصف ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہو سکتا ہے لیکن کھلاڑیوں کی تنخواہوں میں کٹوتی کا کوئی فیصلہ اب تک نہیں کیا گیا ہے۔ 
انڈین کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کے ایک عہدیدار ارون دھومال کا کہنا تھا کہ 'آئی پی ایل نہ ہونے کی صورت میں 40  ارب روپے (53 کروڑ ڈالر) یا اس سے زیادہ کا نقصان ہو سکتا ہے۔'
کرکٹ کھیلنے والے دیگر ممالک کی طرح انڈیا میں بھی شائقین کرکٹ کی واپسی کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں لیکن وائرس سے بچاؤ کے لیے حکومتی احکامات پر عمل دارآمد ضروری ہے۔
اے ایف پی کے مطابق انڈین کرکٹ بورڈ کے عہدیدار نے بتایا کہ 'ہم یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ ہم اس سال یہ (ٹورنامنٹ) کر سکیں گے یا نہیں۔'
انڈیا کی جنوبی افریقہ کے ساتھ مارچ میں ہونے والی ون ڈے انٹرنیشل سیریز پہلے ہی سے منسوخ ہو چکی ہے۔ لیکن آئی پی ایل، جس کی شروعات 2008 میں ہوئی، یہ انڈین کرکٹ بورڈ کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔
آئی پی ایل کے بارے میں یہ بھی سمجھا جاتا ہے کہ انڈیا کی معیشت کے لیے یہ سالانہ 11 ارب ڈالر لاتی ہے۔
 

شیئر: