Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فردوس عاشق نے لابنگ کے ذریعے وزارت حاصل کی تھی: فواد چوہدری

وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ 'فردوس عاشق اعوان میں اہلیت نہیں تھی کہ وہ وزارت اطلاعات سنبھال سکتیں۔'
’انہوں نے لابنگ کے ذریعے وزارت تو لے لی لیکن عہدہ لینا ہی نہیں ہوتا بلکہ خود کو ثابت بھی کرنا ہوتا ہے۔ وہ (فردوس عاشق اعوان) کبھی بھی اس اہل نہیں تھیں کہ اس وزارت کو چلا سکتیں۔‘
اردو نیوز کو خصوصی انٹرویو میں وفاقی وزیر نے کہا کہ 'فردوس عاشق اعوان کے وزارت اطلاعات کے عہدے پر رہنے سے حکومت اور وزیراعظم آفس کو شدید نقصان پہنچا ہے۔'

 

انہوں نے کہا کہ ’وزیر اطلاعات کا عہدہ ایک بہت بڑا عہدہ ہے، ان کی وجہ سے تحریک انصاف کی حکومت اور وزیر اعظم آفس کو بہت نقصان ہوا ہے ایک سال  طویل عرصہ تھا ان کو بہت پہلے ہٹا دینا چاہیے تھا۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ وزارت اطلاعات میں عاصم سلیم باجوہ کی شمولیت سے  وزیر اطلاعات شبلی فراز کو بڑی مدد ملے گی۔
’عاصم سلیم باجوہ نے اطلاعات کے ادارے بنائے ہیں اور میڈیا کے حوالے سے سارے کام ان کو آتے ہیں اس لیے ان کی شمولیت سے شبلی فراز کو بڑی مدد ملے گی۔‘

ڈیڑھ سال ملک کو بند نہیں کیا جا سکتا

ملک میں جاری لاک ڈاؤن میں نرمی کے حوالے سے وفاقی وزیر نے کہا کہ 'دوا ساز کمپنیوں نے کہا ہے کہ اگلے سال ستمبر سے پہلے ویکسین کی تیاری ممکن نہیں تو آپ ڈیڑھ سال ملک بند تو نہیں کر سکتے۔'

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک کو ڈیڑھ سال بند نہیں رکھ سکتے (فوٹو: سوشل میڈیا)

’اس لیے آپ کو صوبوں اور ماہرین کے ساتھ مل کر فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ کونسے شعبوں میں نرمی کرنی ہے اور روزانہ کی بنیاد پر اس پر فیصلہ کیے جاتے ہیں۔

ایک سال کے اندر پاکستان وینٹی لیٹرز برآمد کرے گا

کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے وزارت سائس و ٹیکنالوجی کے اقدامات اور کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا کہ 'پاکستان کورونا وائرس سے تحفظ کے لیے حفاظتی کٹس برآمد کرنے جا رہا ہے۔ ایک سال کے اندر میڈیکل کے شعبے میں اتنے خود کفیل ہو جائیں گے کہ ہم وینٹی لیٹرز سمیت دیگر میڈیکل ڈیوائسز برآمد کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے۔‘
فواد چوہدری نے کہا کہ ’جب پاکستان میں پہلا کیس آیا تو ہم کوئی بھی چیز اپنی نہیں بنا رہے تھے اور ہینڈ سینیٹائزرز کی قلت پیدا ہوچکی تھی لیکن اب حفاظتی کٹس اور ہینڈ سینیٹائزرز میں اتنے خود کفیل ہو چکے ہیں کہ کابینہ نے برآمد کرنے کی اجازت دے دی ہے۔'
’وینٹی لیٹرز کے 58 ڈیزائنز موصول ہوئے جس میں سے 13 شارٹ لسٹ کیے گئے اور اب سات ڈیزائنز لائسنسنگ کے مرحلے میں ہیں۔‘

فواد چودھری کے مطابق پاکستان ایک سال کے اندر وینٹی لیٹرز بر آمد کرنے کی پوزیشن میں ہوگا (فوٹو: سوشل میڈیا)

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس وقت ان کے ٹرائلز کیے جا رہے ہیں اور پاکستان ایک سال کے اندر وینٹیلیٹرز سمیت بہت ساری میڈیکل ڈیوائسز برآمد کرنے کی پوزیشن میں آجائے گا۔‘
وفاقی وزیر نے کہا کہ این 95 ماسکس کے حوالے سے مسائل بہت زیادہ ہیں۔
’اس وقت این 95 ماسکس کمرشل سطح پر تیار نہیں کیے جا رہے ہیں اور پھر سپلائی کا بھی ایشو ہے جو کہ صوبوں کو درست کرنا ہے۔‘

شیئر: