Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ویل چیئر پر پھل اور سبزیاں بیچنے والا سعودی نوجوان

معذوری کا علاج کرانے کےلیے پیسے بھی جمع کر رہا ہے.(فوٹو العربیہ)
سعودی عرب میں27 سالہ نوجوان 12 برس پہلے ٹریفک حادثے کا شکار ہوگیا تھا لیکن اس نے ہمت نہیں ہاری اور طے کیا کہ وہ کسی پر بوجھ نہیں بنے گا.
 نوجوان نے فیصلہ کیا کہ اسے اپنی معذوری کا علاج کرانے کے لیے پیسے بھی محنت مشقت کرکے جمع کرنے ہیں.
یہ نوجوان ریاض ریجن میں ویل چیئرپر بیٹھ کر سبزیاں اور پھل فروخت کررہا ہے.
العربیہ نیٹ کے مطابق محمد الدواس نے بتایا کہ ’12 برس قبل ٹریفک حادثے کا شکار ہوگیا. چلنے پھرنے میں مشکل ہونے لگی. ہمت نہیں ہاری. اپنے طور پر کمانے کا فیصلہ کیا‘.

ٹریفک حادثے کا شکار ہوگیا تھا لیکن اس نے ہمت نہیں ہاری(فوٹو العربیہ)

’روزانہ صبح سویرے گھر سے نکلتا ہوں، تھوک کی مارکیٹ سے پھل اور سبزیاں خرید کر اپنی دکان پر لاکر بیچتا ہوں اور رات دیر گئے گھر واپس جاتا ہوں۔‘
الدواس کا خواب ہے کہ وہ بیرون ملک جسمانی معذوری کا علاج مکمل کرائے. اس کی یہ بھی خواہش ہے کہ  اتنی رقم جمع کرلے کہ جس سے جرمنی یا انڈیا جاکر علاج کرائے اور ایک بار پھر صحت مند زندگی گزارے.
سعودی نوجوان کا کہنا تھا کہ ’12 برس قبل جب میں ٹریفک حادثے کا شکار ہوا تو ڈاکٹروں نے بتایا کہ چلنے پھرنے میں مشکل ہوگی. اب میں سبزیاں فروخت کرکے ایک جانب تو گھر چلانے کا بندوبست کررہا ہوں دوسری جانب علاج کے لیےرقم جمع کررہا ہوں.‘
الدواس نے بتایا کہ سبزی بیچنے کا سلسلہ عوامی بازار سے کیا تھا۔ اب وہ مارکیٹ میں باقاعدہ ایک دکان کرائے پر حاصل کیے ہوئے ہیں جہاں بیٹھ کر میں اپنا کاروبار چلا رہا ہیں. ’یہ اچھا کاروبار ہے آمدنی بہت اچھی ہے.‘
’اگر آپ کے پاس عزم ہو تو آپ مسلسل جدوجہد کرکے تمام دشواریوں پر قابو پا سکتے ہیں. کام کرنے والے سے سب لوگ پیار کرتے ہیں۔‘
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: