Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شعبہ صحت کا ہیرو جو کورونا سے جنگ میں جان کی بازی ہار گیا

گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل کا اظہار تعزیت (فوٹو عرب نیوز)
مکہ میں شعبہ صحت کے ایک ہیرو 43 سالہ خالد الحسینی الشریف کورونا وائرس کے مریضوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے خود وائرس میں مبتلا ہو گئے تھے اور جانبر نہ ہو سکے۔
عرب نیوز کے مطابق ہیلتھ کیئر میں خدمات انجام دینے والے خالد الحسینی کے ساتھی، دوست اور اہل خانہ ایک ہیرو کے بچھڑنے کے المیہ کا سامنا کرنے پرغمگین ہیں۔

بطور میل نرس شعبہ صحت میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ (فوٹو: عرب نیوز)

مکہ کے کنگ عبد العزیز ہسپتال میں میل نرس کے طور پر کام کرنے والے خالد الحسینی الشریف ایک ماہ قبل کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے تھےاور اب انہیں سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا۔
انہیں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں منتقل کیا گیا تھا اور وہ کئی دنوں سے وینٹی لیٹر پر تھے لیکن ان کی حالت بگڑ گئی اور وہ زندگی کی بازی ہار گئے۔

خالد الحسینی الشریف ایک ماہ قبل کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے تھے۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

گذشتہ روز خالد الشریف کے جنازے پر سوگواران نے ان کی بہادری کے ساتھ مریضوں کی دیکھ بھال اور پیشہ ورانہ خدمات کا اعتراف کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ خالد ایسا شخص تھا جس نے اپنی زندگی صحت کی خدمت میں داو پر لگا دی اور جس نے اپنے فرائض کی ادائیگی کوعقیدت جانا اور وہ کبھی بھی اس کام سے مایوس نہیں ہوئے تھے۔

ذیابیطس کے باعث ان کی قوت مدافعت کمزور پڑ گئی تھی۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

مکہ میں شعبہ صحت کے ایک ذمہ دار کا کہنا تھا کہ شعبہ طب 'اپنے ہیروز میں سے ایک کے بچھڑنے پر گہرے رنج و غم میں مبتلا ہے لیکن اسی کے ساتھ ہی خالد الحسینی پر فخر بھی ہے جس نے کورونا وائرس جیسے مہلک مرض سے لڑنے کے لیے سب سے آگے کھڑے ہونے والوں میں اپنا نام لکھوا لیا ہے۔'
دیگر سوگواروں اور ساتھیوں نے بھی خالد کو اسپتال کے بہترین طبی عملے میں سے ایک اور دوسروں کے لیے متاثر کن رول ماڈل بتایا۔
خالد الشریف کے بھائی حسین الشریف بھی میل نرس کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ جیسے ہی خالد نے بیماری کی علامات ظاہر کیں، اس نے اپنے آپ کو خاندان کے دیگر افراد سے الگ کر لیا تھا تاکہ یہ وائرس دوسروں میں منتقل نہ ہو۔
 

خالد ایسا شخص تھا جس نے زندگی صحت کی خدمت میں داو پر لگا دی۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

اس نے سانس لینے میں دشواری کی شکایت کرنا شروع کردی اور پھر اس کے گردے ٹھیک کام نہیں کر رہے تھے جس کے بعد دیگر مسائل کا سامنا کرنا پڑا، ذیابیطس کے باعث اس کی قوت مدافعت کمزور پڑ گئی تھی۔
خالد الحسینی گذشتہ 15 سال سے بطور میل نرس شعبہ صحت میں خدمات انجام دے رہے تھے ان کے سوگوار اہل خانہ میں دو بھائی اور ایک بہن کے ساتھ  سات سالہ بیٹا ہے۔
دریں اثناء گورنر مکہ شہزادہ خالد الفیصل اور  نائب گورنر شہزادہ بدر بن سلطان نے خالد الحسینی کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے ان کے ساتھ دلی ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
 

شیئر: