کورونا سے بچاو کےلیے سماجی دوری کے اصول پرعمل لازمی ہے (فوٹو، ایس پی اے)
وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبد العالی نے کہا ہے کہ کورونا وائرس ابھی باقی ہے،بداحتیاطی نہ برتیں- وائرس لگنے سے بچنے کے لیے مقرر صحت ضوابط کی بھرپور طریقے سے پابندی کریں-
اخبار 24 کے مطابق ڈاکٹر العبد العالی نے تاکید کی کہ کورونا کی وبا ختم نہیں ہوئی ہے- شہری اور مقیم غیرملکی احتیاط برتیں- جانے انجانے میں ایسا کوئی کام نہ کریں جس سے وائرس منتقل ہوتا ہو یا پھیل جاتا ہو- اپنے والدین، اولاد، پیاروں، احباب اور رفقائے کار کی صحت و سلامتی کا خیال رکھیں-
دریں اثنا’المرصد‘ نیوز کے مطابق جمعرات 28 مئی کو کرفیو میں جزوی نرمی کے حوالے سے مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں نے سوشل میڈیا پر سعودی عرب کے بڑے شہروں خصوصا جدہ اور ریاض کے ٹریفک مناظر کے وڈیو کلپس جاری کیے ہیں- جن میں نظر آرہاہے کہ سڑکوں پر شدید اژدحام ہے -
وزارت داخلہ کے اعلان کے مطابق عید الفطر کے پانچ دن بعد جمعرات کو کرفیو صبح 6 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک کھولا گیا تھا- مکہ مکرمہ اور مکمل لاک ڈاؤن والے محلے اس سہولت سے مستثنی تھے-
مملکت میں جمعرات کو سڑکوں پر اژدحام کے حوالے سے نکتہ چینی شروع ہوگئی ہے-
شہزادہ عبدالرحمن بن مساعد نے اس پر شدید ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ انہیں لگتا ہے کہ 29 شوال مطابق 21 جون کو حالات پر معمول پر آجانے کی توقعات پوری نہیں ہونگی- انہوں نے ٹویٹر پر توجہ دلائی کہ مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں نے جدہ اور ریاض میں جس طرح کا اژدحام کیا ہے اس سے نہیں لگتا کہ حالات جلد معمول پر آسکیں گے-
مکمل کرفیو اٹھالینے کے بعد سڑکوں پر گاڑیوں کا رش نظرآنا فطری عمل ہے لیکن لوگوں کا ماسک کے بغیر گھروں سے باہر نکل آنا اور دکانوں میں سماجی فاصلے کی پابندی نہ کرنا انتہائی افسوسناک ہے-