Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خاندان کے 48 افراد وبا کی لپیٹ میں آگئے

سید نصیر کے خاندان کے 48 افراد کورونا وائرس کا شکار ہوئے (فوٹو: الشرق الاوسط)
مصری نوجوان سید نصیر جن کی چند ماہ قبل شادی ہوئی تھی ان سمیت خاندان کے 48 افراد کورونا کی وبا کا شکار ہوگئے. 
الشرق الاوسط کے مطابق سید نصر کی فیملی اور ان کے خاندان والوں کی کہانی اس وقت شروع ہوئی جب ان کے بیمار چچا طبی معائنہ کرانے ہسپتال گئے.
ڈاکٹر نے یہ کہہ کر انہیں واپس بھیج دیا کہ معمولی سردی لگ گئی ہے خطرے کی کوئی بات نہیں.جب مرض نے شدت اختیار کی تو چند دن بعد دوبارہ ہسپتال گئے.اس مرتبہ ڈاکٹروں نے کہا کہ سخت نزلہ ہوگیا ہے جس پر ٹیسٹ کرایا گیا تو پتا چلا کہ وہ کورونا کا شکار ہوچکے ہیں.

چچا کے کورونا میں مبتلا ہونے کے بعد دادی پرعلامتیں نمودار ہوئیں (فوٹو: الشرق الاوسط)

سید نصر نے بتایا کہ چچا کے کورونا وائرس میں مبتلا ہونے کے چار گھنٹے بعد دادی جان پر کورونا کی علامتیں نمودار ہوئیں. ٹیسٹ کا رزلٹ آتے ہی وہ دنیا سے چل بسیں.
دادی کی موت پر فیملی 15 گھنٹے تک ان کی میت کی تدفین کے لیے ایک قبرستان سے دوسرے قبرستا ن کے چکر کاٹتی رہی۔ جہاں بھی گئے آس پاس کے باشندے وائرس کے پھیلنے کے ڈر سے دادی کو دفنانے سے روک دیتے تھے.
آخر کار گاؤں کے آبائی قبرستان میں گیا اوروہاں دادی کی تدفین ہوئی.
کچھ دن کے اندرسید نصر کے دو اور چچا کورونا وائرس سے متاثر ہوکر چل بسے جبکہ خاندان کے 48 افراد کورونا وائرس کا شکار ہوگئے. 
سید نصر کا کہنا ہے کہ ’گھر والوں نے کورونا وائرس کے بچاؤ کے حفاظتی اقدامات کی پابندی کی تھی. سب گھروں میں رہ رہے تھے. انتہائی ضرورت کے تحت ہی باہر نکلتے تھے، پتا نہیں کب اس مرض  میں مبتلا ہوگئے‘.
’ ایسا لگتا ہے کہ کورونا کی وبا ہر طرف سے ہمارے تعاقب میں ہے‘.
سید نصر کے خاندان کے بیشترافراد کورونا میں مبتلا ہیں مگر ان میں سے کسی پر بھی وائرس کی علامتیں نمودار نہیں ہوئیں.
سید نصر اور اس کے خاندان کے متعدد افراد کو ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا تاہم انہیں معمول کی زندگی شروع کرنے سے قبل 14 دن تک ہاؤس آئسولیشن میں گزارنے کی ہدایت کی کئی ہے.

شیئر: