کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کی وجہ سے خاتون سیاح کو سعودی عرب میں رکنا پڑا۔ فوٹو: سوشل میڈیا
موٹر سائیکل پر رومانیہ سے آنے والی ایلینا نامی سیاح خاتون کا کہنا ہے کہ ’سعودی عرب میں قیام انتہائی خوشگوار تجربہ رہا‘۔
’ایلینا‘ 9 ماہ قبل موٹر سائیکل پر اٹلی سے دنیا کی سیر کو نکلی تھیں اور طویل سفر طے کرکے سعودی عرب پہنچیں۔
مقامی ویب نیوز ’سبق‘ کے مطابق ایلینا کا کہنا تھا کہ ’موٹر سائیکل پر مملکت آنا زندگی کا منفرد تجربہ رہا جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا‘۔
’دنیا بھر میں کورونا وائرس پھیل جانے اور بین الاقوامی سرحدیں بند ہوجانے پر ایک سعودی فیملی کی مہمان نوازی نے مملکت میں قیام کو مزید خوشگوار بنا دیا تھا-‘
ایلینا نے ایم بی سی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ’سعودی عرب میں قدم رکھتے ہی جو پذیرائی ملی وہ حیران کن اور خوشگوار تھی‘-
مملکت کے قیام کے دوران سعودی ثقافت، مقامی لوگوں کے رہن سہن اور مزاج و انداز سے روشناس ہونے کا موقع ملا۔
یاد رہے ’ایلینا ‘ کے سعودی عرب پہنچنے کے تین ہفتے بعد بری، بحری اور فضائی سرحدیں بند ہوگئی تھیں- مجبورا انہیں مملکت میں قیام کرنا پڑا- رمضان کا مہینہ ایک سعودی فیملی کے ساتھ گزارا-
ایلینا نے یہ پورا مہینہ ٹھیک اس انداز سے گزارا جس طرح سعودی فیملی کے لوگ گزار رہے تھے- روزے رکھے اور عید کا تہوار بھی سعودی فیملی کے ساتھ منایا- سعودی کھانے تیار کرنے اور انہیں دسترخوان پر سجانے میں سعودی فیملی کا ساتھ دیا-
سعودی فیملی کے افراد نے ایم بی سی ٹی وی چینل کو اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ایلینا کا باورچی خانے میں کھانوں کی تیاری میں حصہ لینا بہت اچھا لگا-
ایلینا ہم سے عربی سیکھتی رہی اور وہ اب تک موٹر سائیکل پر 16 ملکوں کی سیاحت کر چکی ہے- ایلینا خوش ہے اور ہم بھی اس کی رفاقت پر خوش ہیں-