Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پابندیوں میں مزید نرمی ایس او پیز پر عمل سے مشروط

وزیر صحت کا کہنا ہے کہ ایس او پیز پر عمل نہ کیا تو پیچھے کی جانب لوٹ سکتے ہیں.(فوٹو سبق)
سعودی وزیر صحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ نے کہا ہے کہ نئے کورونا وائرس کے حوالے سے احتیاطی تدابیر میں کی جانے والی نرمی میں مزید توسیع کرنا شہریوں اور غیر ملکیوں کے عمل پر منحصر ہے کہ وہ کس طرح احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ’ اگر معاملات پر جلد اور مکمل قابو پانا ہے تو مقررہ ضوابط پر سب کو عمل کرنا ہو گا بصورت دیگرسابقہ احتیاطی تدابیر پر دوبارہ عمل کرنا ہو گا۔‘
 ویب نیوز عاجل  کے مطابق نیوز چینل العربیہ کو انٹرویو میں وزیر صحت نے احتیاطی تدابیر کے اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’اگر ان ایس او پیز پر من وعن عمل نہیں کیا گیا تو ہم پھر پیچھے کی جانب لوٹ سکتے ہیں۔‘

 کورونا سے صحتیابی کا تناسب دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ رہا ہے.(فوٹو ایس پی اے)

’ موجودہ مرحلے میں ہر ایک کو چاہئے کہ وہ مکمل طور پر احتیاطی تدابیر پرعمل کرے تاکہ کورونا وائرس کی وجہ سے خطرناک مرحلے میں داخل نہ ہوں جسے ہم نے جامع حکمت عمل مرتب کرکے عبور کیا ہے۔‘
وزیر صحت نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’ اگرچہ مجھے بعض مناظر دیکھ کر بے حد دکھ ہوا تاہم اس بات پر بھی یقین ہے کہ ہماری عوام باشعور اور سمجھ دار ہے جس کے تحت  وہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں گے۔‘
انہوں نے مزید کہا ’بچوں میں کورونا وائرس کے اثرات معمولی ہوتے ہیں جبکہ بعض کیسز میں نمایاں نہیں ہوتے اس لیے ضروری ہے کہ بچوں کے ساتھ بھی جسمانی دوری کے اصول کو مدنظر رکھا جائے۔‘
وزیر صحت نے اپیل کی کہ موجودہ مرحلے کو بہتری سے مکمل کرنے کے لیے سب مقررہ ضوابط  پر عمل کریں اور گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال لازمی کریں۔

گھروں سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال لازمی کریں.(فوٹو : روئٹرز)

انہوں نے مزید کہا کہ وہ افراد مہلک امراض کا شکار ہیں وہ خود کو گھروں تک محدود رکھیں۔
انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ احتیاطی تدابیر پرمکمل طور پر عمل کرتے  ہوئے ہی ہم اس وبا پرمکمل طور پر قابو پاسکتے ہیں جس کےلیے ہر ایک کو بھر پور تعاون کرنا ہو گا.
ڈاکٹر توفیق الربیعہ نےعلاج کے لیے اختیار کیے جانے والے پروٹوکول کے حوالے سے کہا کہ جو منصوبہ بندی ہم نے اختیار کی اوراس پر سختی سے عمل کیا وہ انتہائی کامیاب ثابت ہوا . سعودی عرب میں کورونا سے صحتیابی کا تناسب دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ رہا ہے.

شیئر: