Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے 30 ہلاکتیں، کیسز 91 ہزار سے زائد

کورونا وائرس 22 ہزار سے زائد مریضوں میں وائرس ایکٹو ہے (فوٹو، ایس پی اے )
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے مختلف شہروں میں گذشتہ 24 گھنٹے کے دوران دو ہزار ایک سو 71 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ اس وبائی مرض نے مزید 30 افراد کا جان لے لی۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں اب تک کورونا سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 579 ہو چکی ہے جبکہ کووڈ 19 میں مبتلا افراد کی کل تعداد 91 ہزار ایک سو 82 تک پہنچ چکی ہے۔

کورونا وائرس میں مبتلا 1321 مریضوں کی حالت نازک ہے۔ (فوٹو: سوشل میڈیا)

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران دو ہزار تین سو 69 افراد صحتیاب ہوئے۔ اب تک مملکت میں کورونا وائرس سے شفایاب ہونے والوں کی تعداد 68 ہزار 159 ہو گئی ہے۔
وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد شمار میں کہا گیا ہے کہ 22 ہزار 444 افراد میں کورونا وائرس ایکٹو ہے جبکہ ایک ہزار تین سو 21 مریضوں کی حالت نازک ہے، جنہیں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں رکھا گیا ہے۔
جون 3 کو جاری رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ کورونا کے مریضوں کی ریاض میں تصدیق ہوئی جہاں کووڈ 19 میں مبتلا افراد کی تعداد 683 رہی جبکہ جدہ میں 418، مکہ 279، مدینہ 167، دمام 133، طائف 85، قطیف 70، الخبر 54، الھفوف 31، الجبیل 26، خمیس مشیط 25، ینبع 12، المویہ 12، صبیا 12، المزاحمیہ 12، راس تنورہ 10، حائل، نجران اور تبوک میں آٹھ، آٹھ مریضوں کی تصدیق ہوئی جبکہ الظھران اور جازان میں مریضوں کی تعداد سات، سات رہی، بیشہ اور اللیث میں چھ، چھ مریضوں کی تصدیق کی گئی جبکہ وادی الدواسر اور املج میں چار رہی۔
سعودی عرب کے دیگر 35 شہروں میں کورونا کے مریضوں کی تعداد چار سے کم رہی۔ 21 شہروں میں ایک، ایک مریض کی تصدیق ہوئی جبکہ آٹھ شہروں میں دو، دو اور پانچ شہروں میں مریضوں کی تعداد تین، تین رہی۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ لوگوں کو چاہیے کہ وہ خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کریں کیونکہ کورونا سے بچنے کے لیے لازمی ہے کہ سماجی فاصلے کے اصول کو مدنظر رکھا جائے۔

سماجی فاصلے کے اصول پر عمل درآمد جاری ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے )

واضح رہے سعودی عرب میں کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے عائد کیے جانے والے کرفیو میں صبح چھ سے رات آٹھ بجے تک نرمی کی جارہی ہے اس دوران مساجد میں بھی فرض نمازوں کے لیے سماجی فاصلے کے اصول کو مدنظر رکھا جارہا ہے، تمام افراد فرض نمازوں کی ادائیگی کےلیے اپنے ساتھ جائے نماز لے کر آتے ہیں جبکہ مساجد میں بھی صفوں کے درمیان فاصلے کے اصول پر ہر شخص عمل کرتا ہے۔

شیئر: