Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا وبا کے دوران بجلی کیسے بچائی جائے؟

ماہر اقتصادی امور نے کفایت شعاری کے لیے 7 مشورے دیے ہیں۔(فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی عرب کے ماہر اقتصادی امور نے کورونا کے دوران  کفایت شعاری سے بجلی کے استعمال کے لیے 7 مشورے دیے ہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق ڈاکٹر الھیثم باحیدرۃ کا کہناہے کہ سعودی شہری اور مقیم غیرملکی ورک فرام ہوم کر رہے ہیں۔ مشوروں پر عمل کرکے بجلی بچائی جاسکتی ہے۔
پہلا مشورہ یہ ہے کہ  گھروں کے پردے ہٹا دیے جائیں اور قدرتی روشنی سے فائدہ اٹھایا جائے۔ موسم اچھا ہو تو کھڑکیاں بھی کھولی جاسکتی ہیں۔ اگر دھوپ میں تمازت ہو تو ایسی صورت میں کھڑکیاں نہ کھولی جائیں بلکہ پردے ہٹانے پر ہی اکتفا کیا جائے۔
بلب کی روشنی کے مقابلے میں دن کی قدرتی روشنی میں کام کیا جائے زیادہ اچھا ہوگا۔
ماہر اقتصادی امور نے ایک مشورہ یہ دیا کہ الیکٹرانک آلات کا استعمال کم کیا جائے۔ ان دنوں گھر کے تمام افراد اکھٹے ہیں تو وہ وڈیو گیمز اور ٹی وی پروگرام  زیادہ دیکھتے ہیں، سمارٹ آلات اور کمپیوٹر کے ذریعے دنیا بھر سے رابطے میں رہتے ہیں۔ بہتر ہوگا کہ دن میں دو گھنٹے بغیر الیکٹرانک آلات کے گزارنے کا اہتمام کیا جائے یا ہفتے میں کچھ دن ایسے متعین کرلیے جائیں جب ٹیکنالوجی کا استعمال نہ ہو یا سمارٹ فون چھٹی کے دنوں میں بالکل استعمال نہ کیا جائے۔ آنکھوں کو راحت پہنچانے کے لیے چند گھنٹے  ٹی وی بند رکھا جائے۔

الیکٹرانک آلات کا استعمال کم کیا جائے۔ فوٹو سوشل میڈیا)

ڈاکٹر الھیثم باحیدر نے مزید کہا کہ ایئرکنڈیشن سمارٹ ریموٹ کنٹرول کو ازسرنو منظم کیا جائے۔ موجودہ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے ایئر کنڈیشن کب کتنا استعمال ہوگا اس کی ازسرنو منصوبہ بندی کی جائے اور نیا نظام الاوقات سمارٹ ریموٹ کنٹرول میں فیڈ کردیا جائے۔ اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ایسے وقت میں جب ایئر کنڈیشن استعمال کرنے کی ضرورت نہ ہو تب انہیں بند کردیا جائے اور بلاوجہ چوبیس گھنٹے ایئرکنڈیشن آن نہ رکھےجائیں۔
 ایک اور مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مشینوں کو بجلی سے ضرورت کے وقت ہی مربوط کیا جائے۔ امریکی وزارت توانائی کا کہناہے کہ ہر وقت الیکٹرانک آلات کو بجلی کے کنکشن سے جوڑے رکھنے سے سالانہ کم ازکم سو ڈالر کا بل زیادہ آتا ہے۔ اگر آپ کو کمپیوٹر یا پرنٹر یا سکینر یا دفتری فون کے استعمال کی ضرورت نہ ہوتو ایسے وقت میں ان کا بجلی کا  کنکشن منقطع کردیا جائے۔

 سمارٹ فون چھٹی کے دنوں میں بالکل استعمال نہ کیا جائے۔(فوٹو سوشل میڈیا)

یہ بھی مشورہ دیا کہ کام پورا کرکے بجلی کا کنکشن نکال دیاجائے۔ اگر آپ گھر سے دفتر کا کام کررہے ہیں یا آن لائن تعلیم و تعلم میں لگے ہوئے  ہیں تو جب بھی آپ کا کام مکمل ہوجائے پہلی فرصت میں متعلقہ آلات کا بجلی سے کنکشن نکال دیا جائے۔ غیر ضروری کمروں کی بجلی بند رکھی جائے۔ بہت سے لوگ گھر کے ہر کمرے کی بجلی روشن رکھتے ہیں جس سے بل بہت زیادہ آتا ہے اور بلب کی فرضی عمر کم ہوجاتی ہے۔ اگر کسی کمرے میں روشنی کی ضرورت نہیں تو ایسی صورت میں آپ اس کمرے کی بجلی بند رکھیں، بلب کی فرضی عمر بڑھے گی اور بل بھی کم ہوگا۔
 سعودی ماہر اقتصادی امور کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ گھروں میں واشنگ مشین اور ڈش واشر کے استعمال کے عادی ہوچکے ہیں جو بہت زیادہ بجلی خرچ کرتے ہیں۔ واشنگ مشین یا ڈش واشر استعمال اس وقت کیا جائے جب کپڑے یا برتن اچھی خاصی مقدار میں جمع ہو جائیں۔

جب تک کپڑے زیادہ نہ ہوں واشنگ مشین نہ چلائی جائے۔(فوٹو سوشل میڈیا)

وجہ یہ ہے کہ اگر آپ دو برتنوں کے لیے ڈش واشر استعمال کریں یا تمام برتنوں کے لیے جتنے مشین میں آسکتے ہیں ڈش واشر چلائیں ہر دو صورت میں بجلی کا خرچ یکساں ہوتا ہے۔ یہی اصول واشنگ مشین پر بھی لاگو ہوتا ہے۔ لہٰذا وقت، صابن، توانائی اور پانی کو کفایت شعاری سے استعمال کرنے کے لیے اس بات کا اہتمام کیا جائے کہ جب تک برتن جمع نہ ہوجائیں اس وقت تک ڈش واشر نہ چلایا جائے اور جب تک کپڑے زیادہ نہ ہوں واشنگ مشین نہ چلائی جائے۔

 

شیئر: