Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بال کٹوانے اور سجنے سنورنے کے لیے پیشگی بکنگ کرائیں

 ایس او پیز کے مطابق ضرورت کے وقت رابطہ کے لیے بیوٹی پالر میں آنے والی خواتین کا ریکارڈ رکھا جائے (فوٹو: ٹوئٹر)
 سعودی وزارت بلدیات نے باربر شاپس اور بیوٹی پالرز کے لیے ایس او پیز مقرر کیے ہیں، وزارت بلدیات کی جانب سے کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے ان پر عمل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
 ایس او پیز کے مطابق باربر شاپش میں کام کرنے والوں کے لیے لازمی ہے کہ اگر ممکن ہو تو صارفین کی پیشگی بکنگ کی جائے اور انہیں وقت مقررہ پر صالون میں بلایا جائے۔
اضافی گاہک صالون کے باہر انتظار کریں تاکہ سماجی فاصلے کے اصول پر عمل کیا جاسکے۔
صالون کے کارکن گرم پانی اور صابن سے ہر تھوڑی دیر بعد ہاتھوں کو دھوئیں۔
دکان میں کاہگوں کو ترغیب دینے کے لیے کسی قسم کی پروموشن یا رعایتی سکیم شروع نہ کی جائے۔
حجامت کےلیے آلات اور ذاتی صفائی کا خصوصی خیال رکھا جائے جس کےلیے ماسک اور دستانوں کا استعمال یقینی بنایاجائے۔ باربر فیس شیلڈ یا گاگلز (چشمے) استمال کریں ، پلاسٹک اور کپڑے کا ایپرن لگائیں، گردن کے گرد لگائی جانے والی ڈسپوزل پٹی استعمال کی جائے۔
دکان کےلیے مقررہ ایس او پیز کے مطابق لازمی ہے کہ ہر 2 گھنٹے بعد دکان کو سینیٹائز کیاجائے۔
باربرشاپس کو باقاعدہ کھولنے سے قبل اچھی طرح دھو کر سینیٹائز کیا جائے۔
دکان کے باتھ روم میں ہینڈ واش کی کافی مقدار رکھی جائے۔
آلات کو گرم پانی اور جراثیم کش ادویات سے بار بار صاف کیا جائے۔
گاہکوں کے ساتھ اضافی افراد کے آنے پر پابندی ہوگی۔

 کاہگ خاتون کو  پیشگی بال دھونے کی اہمیت بیان کی جائے (فوٹو: ٹوئٹر)

ہر کاہگ کے لیے نیا ریزر اور دیگر آلات استعمال کیے جائیں۔
کسی بھی قسم کے مساج کی اجازت نہیں ہوگی۔ ایک کاہگ کےلیے ایک کارکن مقرر ہوگا۔ کاہگوں کو اس حوالے سے ترغیب دی جائے کہ وہ اپنی ذاتی شیونگ کیٹ لائیں، صالون میں صرف بال ترشوانے یا داڑھی بنوانے کی اجازت ہوگی۔ فیس کلیننگ یا فیشل وغیرہ قطعی طور پر نہ کیا جائے۔

بیوٹی پالرز کے لیے مقررہ ایس او پیز

 آنے والی خواتین کی پیشگی بکنگ کی جائے اگر ممکن ہو۔
 کارکن خواتین اپنے ہاتھوں کو گرم پانی اور صابن سے مسلسل دھوتی رہیں۔
 انتظار گاہ میں سماجی فاصلے کے اصول پرعمل کو یقینی بنایا جائے۔
 کاہگ خاتون کو پیشگی بال دھونے کی اہمیت بیان کی جائے۔
  بیوٹی پالر میں آنے والی خواتین سے جہاں تک ممکن ہو سماجی دوری کا اصول اپنایا جائے۔
 بیوٹی پالر میں کارکن خواتین کے لیے فنگر پرنٹ سسٹم کو عارضی طور پر معطل کیا جائے۔

ایسے گاہکوں کو نہ آنے دیا جائے جنہیں بخار یا سانس کی کوئی بیماری لاحق ہو (فوٹو: سبق)

 بیوٹی پالرکی ترویج کے لیے کسی قسم کی پروموشن یا رعایتی سکیم جاری نہ کی جائے۔
 ساتھ آنے والی خواتین پر پابندی ہوگی۔ صرف وہی خواتین آئیں گی جنہیں بیوٹی پالر میں کام کرانا ہو۔
 بیوٹی پالر میں آنے والی خواتین کا ریکارڈ رکھا جائے جن میں ان کا نام اور موبائل نمبر تاکہ وقت ضرورت ان سے رابطہ کیا جاسکے۔
بیوٹی پالرز میں کام کرنے والی خواتین مسلسل ماسک پہنیں گی جبکہ فیس شیلڈ یا مخصوص چشمے کا اہتمام کیا جانا لازمی ہے۔ دستانے اور گردن کے گرد لگائی جانے والی پٹی کا بھی استعمال کیا جائے۔
بیوٹی پالر میں ادائیگی کے لیے سپن مشین کا اہتمام کیاجائے۔ ہر کام کی ادائیگی کے بعد لازمی طور پر کارکن خواتین ہاتھوں کو صابن سے اچھی طرح دھوئیں۔
بیوٹی پالر میں موجود میگزین، اخبارات یا کاغذی اشتہارات ہٹا لیے جائیں۔ کارکنوں کا یومیہ بنیاد پر جسمانی درجہ حرارت نوٹ کیاجائے۔ ایسی کاہگوں کو بیوٹی پالر نہ آنے دیا جائے جنہیں بخار یا سانس کی کوئی بیماری لاحق ہو۔

شیئر: