Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قتل اور نعش جلانے والے مجرم کا سرقلم

عدالت نے قتل عمد پرقصاص کی سزا سنائی تھی(فوٹو سبق)
 سعودی وزارت داخلہ نے ہم وطن کو قتل کرکے اس کی نعش کو نذر آتش کرنے پر سعودی شہری کے خلاف قصاص کے حکم پرعمل درآمد کر دیا۔ ابھا میں قاتل کا سر قلم کر دیا گیا۔
سعودی خبررساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق سعودی شہری نواف بن حسن نے حسین بن علی عسیری کو اپنی گاڑی سے کچلا، بعد ازاں بے ہوشی کے عالم میں اسے گاڑی میں لاد کر ویرانے میں لے گیا جہاں نعش کو نذر آتش کر دیا۔
پولیس نے نعش برآمد کرکے ملزم کو گرفتار کر لیا تھا۔ ابتدائی تحقیقات کے دوران جرم کا اقرار کر لیا بعدازاں اس پر قتل عمد کا مقدمہ دائر کیا گیا۔
ماتحت عدالت نے قتل عمد پرقصاص کی سزا سنائی تھی جس پر قاتل نے اپیل کورٹ سے رجوع کیا جہاں فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے قصاص کا حکم جاری کیا گیا۔
قاتل کی اپیل رد ہونے پر ایوان شاہی سے فیصلے پر عمل درآمد کے احکامات جاری کیے گئے۔
وزارت داخلہ نے ابھا میں فیصلے پر عمل درامد کرتے ہوئے سرعام قاتل کا سر قلم کر دیا ۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں اسلامی شرعی قوانین رائج ہیں جن کی روشنی میں فیصلے کیے جاتے ہیں۔

شیئر: