Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے 41 ہلاکتیں، تین ہزار نئے کیسز

ریاض میں مریضوں کی تعداد میں مسلسل کمی ہو رہی ہے(فوٹو، سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں ایک دن میں کورونا کے مزید 3 ہزار 123 مریضوں کی تصدیق ہونے کے بعد کووڈ 19 کے مجموعی مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 67 ہزار 267 تک پہنچ چکی ہے۔
وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران مملکت کے مختلف شہروں میں کورونا وائرس میں مبتلا 41 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد اب تک اس مہلک وبائی مرض سے ایک ہزار 387 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

وزارت صحت کا کہنا ہے کہ احتیاطی تدابیر پرعمل کرنا سب فرض ہے(فوٹو،ایس پی اے)

کورونا وائرس میں مبتلا 2 ہزار 912 افراد صحتیاب بھی ہوئے جس کے ساتھ کووڈ 19 سے شفایاب ہونے والوں کی تعداد ایک لاکھ 12 ہزار 797 ہو گئی۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے کے مطابق وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد وشمار میں کہا گیا ہے کہ بدھ 24 جون کو سب سے زیادہ مریض الھفوف میں سامنے آئے جن کی تعداد 343 رہی جبکہ دمام میں 286 اور طائف میں 284 ، مکہ مکرمہ 278 ، ریاض 225 ، جدہ میں مریضوں کی تعداد 214 رہی ۔
المبرز کمشنری میں 186 ، مدینہ منورہ 156 ، الخبر122 ، خمیس مشیط 112 ، حائل 83 ، بریدہ 58 ، صفوی 58 ، نجران 48 ، ابھا 45 ، وادی الدواسر42 ، ظھران 41 ، الجبیل 37 ، حفر الباطن 36 ، البکیریہ 33 ، قطیف 29 ، تبوک 26 ، الباحہ 22 ، ینبع 19 ، عنیزہ ، احدرفیدہ اور خلیص میں مریضوں کی تعداد 17 ، 17 رہی ۔
بلجرشی 15 ، شرورہ 13 ، بقیق ، رویضہ میں 11 ، گیارہ ، رنیہ 10 ، المخواہ 9 ، ساجر اور رابغ 8 ، آٹھ ، الرس، قبا، عسیر ، رماح اور سکاکا میں 7 ، سات جبکہ الحرجہ ، النعیرہ اور المذنب میں 6 ، چھ افراد میں کووڈ 19 کا ٹیسٹ پازٹیو آیا ہے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ دیگر شہروں میں مریضوں کی تعداد 5 سے ایک تک رہی ۔ 17 شہروں میں ایک ، ایک مریض جبکہ 9 میں مریضوں کی تعداد 2 ، دو رہی ۔

53 ہزار سے زائد افراد میں کووڈ 19 وائرس ایکٹو ہے(فوٹو، سوشل میڈیا)

سعودی عرب کے مختلف شہروں میں کوورنا کے مریضوں میں 53 ہزار 83 کووڈ 19 وائرس ایکٹو ہے جبکہ 2 ہزار 129 افراد کی حالت نازک ہے جنہیں انتہائی نگہداشت کے یونٹ میں زیر علاج رکھا گیاہے۔
وزارت صحت کا کہنا ہے کہ جب تک کورونا کا مکمل علاج دریافت نہیں ہوجاتا اس وقت تک ہر ایک کو احتیاطی تدابیر پر مکمل طور پر عمل کرنا ہو گا تاکہ اس مہلک مرض سے محفوظ رہ سکیں۔

شیئر: