Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اسامہ کو 'شہید' کہنے پر وزیراعظم پر تنقید

وزیراعظم عمران خان نے اپنے خطاب میں اسامہ بن لادن کو شہید کہا تھا (فوٹو:ٹوئٹر)
وزیراعظم عمران خان کے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران اسامہ بن لادن کو 'شہید' کہنے پر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے انہیں تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
جمعرات کو وزیراعظم عمران خان نے قومی اسمبلی میں اپنے خطاب کے دوران کہا کہ 'امریکہ نے اسامہ بن لادن کو ایبٹ آباد میں شہید کر دیا۔'
سوشل میڈیا پر عمران خان کے اس بیان پر ہنگامہ برپا ہے اور 'اسامہ بن لادن' ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ عمران خان کا قومی اسمبلی میں اسامہ بن لادن کو 'شہید' کہنا ان کی طرف سے پرتشدد انتہا پسندی کو راضی کرنے کی تاریخ کا تسلسل ہے۔

اسامہ بن لادن کو امریکہ نے 2 مئی 2001 کو ایبٹ آباد میں ہلاک کردیا تھا (فوٹو:روئٹرز)

بلاول نے مزید کہا ہے کہ عمران خان کے دور حکومت میں ہی اے پی ایس پر حملے میں ملوث افراد 'فرار' ہوگئے اور ڈینیئل پرل کے قتل میں ملوث افراد کو ریلیف ملا۔

سینیٹر شیری رحمان نے لکھا کہ 'تاریخ میں لکھا جائے گا کے ایک شخص جس کی وجہ سے ملک کا امن اور نسلیں تباہ ہو گئیں، اس شخص کو وقت کے وزیراعظم نے قوم اور دنیا کے سامنے ہیرو بنا کر پیش کیا۔
انہوں نے لکھا کہ 'یاد رکھنا اسامہ بن لادن وزیراعظم کا ہیرو ہو سکتا ہے لیکن اس ملک اور عوام کا نہیں۔ وہ پاکستان اور قوم کا مجرم تھا اور رہے گا۔'

انہوں نے ایک اور ٹویٹ میں لکھا کہ 'اسامہ بن لادن کی وجہ سے ہمارا ملک آج تک دہشتگردی کا شکار ہے۔ وہ کارساز، لیاقت باغ اور دیگر دہشت گردی کے حملوں میں ملوث رہے۔ اس کی وجہ سے ملک آج اس حالت میں ہے اور آپ اسمبلی کے فلور پر اسے ہیرو بنا کر پیش کر رہے ہیں۔ آپ آنے والی نسلوں کو دنیا کو کیا جواب دیں گے؟ افسوس۔'

مسلم لیگ ن کے رہنما پرویز رشید نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ 'بقول وزیر اعظم عمران خان کے اگر اسامہ بن لادن شہید ہیں تو پھر دہشت گردوں سے ہمیں محفوظ رکھنے کے لیے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے جوانوں کو کیا کہیں گے؟'

شیئر: