Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا سے متاثر 106 سالہ سعودی خاتون صحت یاب

علاج کے لیےعرعر شہر کے میڈیکل ٹاور منتقل کیا گیا تھا۔(فوٹو العربیہ)
 سعودی عرب میں کورونا سے صحت یاب ہونے والوں میں 106 سالہ خاتون بھی شامل ہیں جنہیں علاج کے لیے رفحا سے عرعر شہر کے میڈیکل ٹاور منتقل کیا گیا تھا۔
العربیہ نیٹ کے مطابق حدود شمالیہ ریجن کے  گورنر شہزادہ فیصل بن خالد نے وڈیو کال کرکے بزرگ خاتون کی خیریت دریافت کی۔ گورنر نے کورونا وائرس سے متاثر ایک بچی سمیت دیگر شفایاب افراد سے بھی ٹیلیفونک رابطے کیے ہیں۔
 معمر خاتون کے بیٹے متعب الشمری نے بتایا کہ ’میری والدہ 106 برس کی ہیں۔ ان کا نام غیبۃ شامان الشمری ہے۔ انہیں سینے میں تکلیف تھی۔ رفحا ہسپتال میں ان کی صحیح تشخیص نہ ہوسکی تو انہیں عرعر شہر میں شمالی میڈیکل ٹاور منتقل کردیا گیا۔ ڈاکٹروں نے انتہائی پیشہ ورانہ انداز میں ان کا خیال رکھا‘۔
متعب الشمری نے کہا کہ’ ہسپتال میں علاج کے پہلے تین دن تک والدہ کی آواز نہ سن سکے۔ کورونا میں مبتلا ہونے سے قبل والدہ  صحت مند زندگی گزار رہی تھیں البتہ انہیں تنفس کا عارضہ تھا۔ اسی وجہ سے جب وہ کورونا وائرس میں مبتلا ہوئیں تو ہم سب لوگ پریشان ہوگئے تھے‘۔

ہسپتال میں علاج کے پہلے تین دن والدہ کی آواز نہ سن سکے(فوٹو العربیہ)

 معمر خاتون کے بیٹنے نے مزید کہا کہ ’ والدہ کو بے شمار واقعات یاد ہیں۔ انہوں نے اپنی زندگی کا ایک عرصہ صحرا میں گزارا ہے۔ اپنے بیٹوں، پوتوں کی تمام باتیں ان کے ذہن میں اب تک محفوظ ہیں۔بانی مملکت کا دور دیکھا ہے‘۔
’ سعودی عرب کے قیام سے پہلے اور قیام کے بعد کے واقعات بھی انہیں یاد ہیں۔ وہ بتاتی ہیں کہ شاہ عبدالعزیز کے عہد سے لے کر شاہ سلمان کے دور تک سعودی عرب میں کیا کچھ تبدیلیاں آئیں۔  شاہ سعود، شاہ فیصل، شاہ خالد، شاہ فہد اور شاہ عبداللہ کے اقتدار کے اہم واقعات ذہن میں محفوظ کیے ہوئے ہیں البتہ اب ان کی یادداشت پہلے جیسی نہیں رہی‘۔

شیئر: