Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

گھر سے باہر نکلتے ہوئے کن بارہ چیزوں کا خیال رکھیں

لاک ڈاون کے بعد حالات زندگی معمول کے مطابق بحال ہوگئے ہیں۔(فوٹو اے ایف پی)
کورونا وائرس کی وبا نے دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے رکھا ہے اور اس مہلک وائرس کی وجہ سے اب تک دنیا بھر میں 5 لاکھ سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
مختلف ممالک میں کرفیو اور لاک ڈاون کے بعد حالات زندگی معمول کے مطابق بحال ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ 
وبائی امراض سے متعلق غیرملکی ادارے کی ریسرچ کے بعد جاری  رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گھر سے باہر کن 12 امور کا خیال رکھتے ہوئے کورونا وائرس سے محفوظ رہا جاسکتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اہم ترین نکتہ سماجی فاصلے کا ہے۔ گھر سے باہر جاتے وقت بارہ امور کے بارے میں خاص خیال رکھا جائے۔

ماسک 

ماہرین کا کہنا ہے کہ ماسک جہاں جراثیموں کو منہ اور ناک تک پہنچنے سے روکتا ہے وہاں اس کا استعمال انسان کو یہ یاد دلاتا ہے کہ اسے وبائی مرض سے بھی محفوظ رہنا ہے اس لیے ماسک کا استعمال ضرور کیا جائے تاکہ ہر وقت خود کو مختلف امور سے بچایا جاسکے۔

دروزاوں کے ہینڈلز

 دروازوں کے ہنڈلز خاص کر ٹوائلیٹس کے دروازوں کے ہینڈلز کو استعمال کرتے وقت خاص احتیاط برتیں کیونکہ فولادی اشیا پر وائرس 3 دن تک زندہ رہتا ہے اس لیے دروازے کو کھولتے وقت کوشش کریں کہ کہنی کا استعمال کیا جائے یا ہاتھوں میں دستانے ہوں۔

مصافحہ کرنا

بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وبا کے بعد مصافحہ کرنا معدوم ہو چکا ہے کیونکہ ہاتھوں کے ذریعے کورونا وائرس کی وبا تیزی سے ایک سے دوسرے میں منتقل ہوتی ہے۔

 خود کو وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے ماسک کا استعمال ضرور کیا جائے (فوٹو اے ایف پی)

شاپنگ ٹرالیاں

سپر سٹورز میں خریداری کےلیے جو ٹرالیاں استعمال ہوتی ہیں ان کے ہینڈلز پر جراثیموں کی موجودگی کوئی تعجب کی بات نہیں۔ اس لیے اس امر کا خاص خیال رکھیں کہ جب بھی ٹرالی استعمال کی جائے تو اس کے ہینڈل کو اچھی طرح جراثیم کش محلول سے صاف کرلیں۔ خریداری کے بعد جتنی جلد ممکن ہو ہاتھوں کو صابن سے اچھی طرح دھولیں یا سینیٹائزر استعمال کریں۔

لفٹ کے بٹن

 لفٹ کے بٹنوں پربھی جراثیم جمع ہوتے ہیں۔ اس لیے کوشش کریں کہ بٹن کو انگلیوں کےبجائے ہتھیلی سے یا کسی اور چیز سے دبائیں۔

حاضری  رجسٹر کےلیے پین

عام طور پر دفتروں میں حاضری رجسٹر کے ساتھ پین رکھا ہوتا ہے جسے ہر کوئی استعمال کرتا ہے اس لیے کوشش کریں کہ حاضری کےلیے اپنا قلم استعمال کیاجائے۔

 شاپنگ ٹرالیوں کے ہینڈلز پر جراثیموں کی موجودگی تعجب کی بات نہیں۔(فوٹو اے ایف پی)

کرنسی

کرنسی کے لین دین سے کورونا وائرس تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے ۔ حتی الامکان کوشش کی جائے کہ اے ٹی ایم کارڈ کے ذریعے رقم ادا کریں اگر یہ ممکن نہ ہوتو کرنسی کو سینیٹائز کیا جائے۔

عوامی سینیٹائزر

عوامی مقامات پر نصب کی جانے والےسیناٹائزر کو دبانے والی جگہ جہاں ہر کسی کا ہاتھ لگتا ہے اس سے بھی احتیاط برتی جائے۔

اے ٹی ایم

بینکوں کی اے ٹی ایم کے بٹنوں پر کورونا وائرس کی موجودگی بعید نہیں۔ اس لیے کوشش کی جائے کہ دستانے پہن کر اے ٹی ایم استعمال کریںیا انگلیوں کی پشت کے پور سے بٹن دبائے جائیں اس کے فوری بعد ہاتھوں کوسینیٹائز کرلیاجائے۔

کرنسی کے لین دین سے کورونا تیزی سے پھیلنے کا خدشہ ہے(فوٹو روئٹرز)

اشیائے خورونوش کے پیکٹ

مارکیٹ سے اشیائے خورونوش خریدتے وقت ہر پیکٹ یا ڈبا اٹھا کردیکھنے کی ضرور نہیں۔اچھی طرح سوچنے کے بعد  خریدنے والی چیز کا انتخاب کریں بعد میں اسے اٹھائیں۔

سکیلیٹرز

مارکیٹوں یا عوامی مقامات پر سکیلیٹرز یا سیڑھیوں کے ہینڈلز پر بھی جراثیم موجود ہوتے ہیں اس لیے انہیں چھونے سے گریز کیاجائے۔

ہوٹلوں کے مینیو

ریسٹوران میں کھانے کے مینیو کو چھونے سے گریز کریں کیونکہ انہیں بہت کم ہی جراثیم کش ادویات سے صاف کیاجاتا ہے۔اگر مینیو کو چھوئیں تو ہاتھ کو دھونے سے قبل منہ یا ناک کو نہ چھوئیں۔
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: