Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان کی پہلی خاتون لیفٹیننٹ جنرل

لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر کو پاکستان آرمی کی پہلی سرجن جنرل تعینات کیا گیا ہے (فوٹو: آئی ایس پی آر)
پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق نگار جوہر پاکستان آرمی کی تاریخ کی پہلی خاتون افسر ہیں جنہیں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی دی گئی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل نگار جوہر کو پاکستان آرمی کی پہلی سرجن جنرل تعینات کیا گیا ہے۔ وہ ملٹری ہسپتال راولپنڈی میں اپنے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ 
ان کا تعلق آرمی میڈیکل کور سے ہے اور پنج پیر ضلع صوابی ان کا آبائی علاقہ ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے نگار جوہر کو  لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر ترقی ملنے پر مبارک باد دی ہے۔
آئی ایس پی آر کی طرف سے جاری معلومات کے مطابق نگار جوہر نے اپنی ابتدائی تعلیم راولپنڈی کے کانونٹ گرلز ہائی سکول سے 1978 میں مکمل کی اور 1985 میں آرمی میڈیکل کالج سے گریجویشن کی اور پھر اسی کالج میں خاتون کمپنی کمانڈر کے طور پر کام کیا۔
وہ گذشتہ 30 برس سے فوج میں اپنی خدمات پیس کر رہی ہیں۔ 2010 میں کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز آف پاکستان کا امتحان پاس کیا اور اس کے علاؤہ ان کے انہوں نے فیملی میڈیسن میں ایم سی پی ایس کی ڈگری اور ایڈوانس ایڈمنسٹریشن میں ایم اے کرنے سمیت بہت سے کورسز کیے۔
لیفٹینٹ جنرل نگار جوہر نے 2015 میں سی ایم ایچ میں پہلی خاتون ڈپٹی کمانڈنٹ کے طور پر خدمات انجام دیں، جبکہ 2017 میں انہوں نے پاکستانی فوج کی تیسری خاتون میجر جنرل کا عہدہ حاصل کیا۔ اس کے علاؤہ وہ راولپنڈی میڈیکل کالج میں وائس پرنسپل کے طور پر بھی تعینات رہ چکی ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق نگار جوہر کی اعلی کارکردگی کی وجہ سے انہیں اس عہدے کا حقدار قرار دیا گیا ہے۔

شیئر: