Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

  پی سی آر ٹیسٹ معتبر ہے، وزارت صحت

بعض کیسز میں ٹیسٹ کے بعد مریض وائرس کا شکار ہوتاہے(فوٹو،ٹوئٹر)
سعودی وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹر محمد العبدالعالی کا کہنا ہے کہ مملکت میں کورونا وائرس ’کووڈ 19 ‘ کے ٹیسٹ کےلیے استعمال کیا جانے والی  ’پی سی اار ‘ سسٹم محفوظ اور معتبر ہے۔
ترجمان صحت نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اس امکان کی قطعی طور پر تردید کی کہ کورونا وائرس کے ٹیسٹ کےلیے استعمال کیے جاننے والے سسٹم ’پی سی آر ‘ کے ذریعے حاصل ہونے والے نتائج معتبر نہیں ہوتے ۔

 کورونا سے بچاو کےلیے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا لازمی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

مقامی ویب نیوز ’اخبار 24 ‘ نے ترجمان وزارت صحت ڈاکٹر محمد العبدالعالی کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ ’بعض کیسز میں یہ دیکھنے میں آیا ہے کہ  پی آر سی ٹیسٹ کے ذریعے رزلٹ نیگیٹوآنے کے کچھ دنوں بعد دوبارہ ٹیسٹ کرانے پر پازیٹو آجاتا ہے اس  کی دو وجوہات ہیں اول یہ کہ ٹیسٹ کےلیے حاصل کیے جانے والے نمونے درست طور پر حاصل نہ کیے گئے ہوں جس سے ٹیسٹ نیگیٹو آئے گا اور اگر نمونے درست ہوں تو قوی امکان ہوتا ہے کہ جس شخص کا ٹسیٹ کیا گیا ہو اور وہ وائرس کا شکار نمونہ حاصل کرنے کے بعد ہواجس کی وجہ سے پہلا نمونہ نیگیٹو ہی ہوگا کیونکہ مریض میں وائرس نمونہ حاصل کرنے کے بعد داخل ہوا ہے۔
ترجمان صحت کا مزید کہنا تھا کہ ’ کووڈ 19 کے لیے پی اسی آر ٹیسٹ اب تک کے لبیارٹری ٹیسٹوں میں سب سے متعبر ہے اس لیے ہمیں اس حوالے سے پورا اطمینان ہے کہ جو ٹیسٹ ہو گا وہ درست ہی ہوگا‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس امر کو بھی مدنظر رکھا جائے کہ بعض اوقات کورونا کی علامات فوری طور پر ظاہر نہیں ہوتی کیونکہ وائرس کی انسانی جسم کے اندر ’انکیوبیشن ‘ (پرورش پانے )کی مدت دوہفتے ہوتی ہے مذکورہ مدت کے بعد یک دم مریض کی حالت خراب ہونے لگتی ہے اس لیے اس لوگوں کو چاہئے کہ وہ خود ان حالات کا بغور مشاہدہ کرتے ہوئے مختلف پہلوں پرغور کریں کہ وہ کن حالات سے گزرے ، کن لوگوں سے ملتے رہے ایسا تو نہیں وہ جن سے ملتے رہے تھے وہ کورونا کا شکار ہوں جس کی وجہ سے وہ بھی اس وائرس کا شکار ہوگئے ہوں۔
ڈاکٹر محمد العبدالعالی کا کہنا تھا کہ وہ افراد جنہیں یہ شبہ ہوکہ وہ کورونا کا شکار ہو گئےہیں انہیں چاہئے کہ فوری طور پر خود کو گھر میں کورنٹائن کرلیں اور اسی دوران وزارت صحت کے کورونا ٹیسٹ سینٹر سے رجوع کریں تاکہ انکا ٹیسٹ کیاجاسکے۔

بعض کیسز میں نمونہ حاصل کرنے میں غلطی ہوسکتی ہے(فوٹو،ایس پی اے)

کورونا سے بچاو کےلیے ڈاکٹر العبدالعالی کا کہنا تھا کہ سماجی فاصلے کے اصول کو کسی بھی حالت میں نذرانداز نہ کیاجائے ، اگر کسی کو بخار، زکام اور سانس لینے میں دشواری کا شکایت ہے اور وہ کسی ایسے شخص سے نہیں ملا جو کورونا کا مریض ہے تو اسے چاہئے کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے 15 دن کےلیے خود کو علیحدہ کرتے ہوئے آئسولیٹ ہو جائے تاکہ کورونا کی خودتشخیصی مرحلہ سے گز سکے۔

شیئر: