Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب میں سونے کی پیداوار 143 فیصد بڑھ گئی

چاندی کی پیداوار میں بھی پانچ فیصد کا اضافہ ہوا ہے (فوٹو: العربیہ)
سعودی عرب میں وژن 2030 کے باعث سونے کی پیداوار 143 فیصد بڑھ گئی ہے۔ 2016 میں سونے کی پیداوار 7.3 ہزار کلو گرام  تھی۔ یہ 2019 میں بڑھ کر 12.35 ہزار کلو گرام تک پہنچ گئی۔  
العربیہ نیٹ کے مطابق سعودی وژن میں کان کنی کے شعبے کے فروغ اور قومی معیشت میں اس کا حصہ بڑھانے پر توجہ مرکوز کی گئی۔ ولی عہد چاہتے ہیں کہ سعودی عرب میں معدنیات کو پیٹرول کا متبادل بنا دیا جائے۔
وزارت توانائی کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2019 کے دوران سعودی عرب میں سونے کی پیداوار 5 فیصد بڑھ گئی۔ گذشتہ 10 برس کے دوران سعودی عرب میں سونے کی پیداوار میں 176 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

ولی عہد معدنیات کو پیٹرول کا متبادل بنانا چاہتے ہیں (فوٹو: العربیہ)

2009 میں سعودی عرب 4.86 ہزار کلو گرام سونا نکال رہا تھا۔ اب  پیداوار بڑھ کر 7.88 ہزار کلو گرام  تک پہنچ گئی ہے۔
سعودی عرب نے 2019 کے دوران چاندی کی پیداوار میں بھی پانچ فیصد کا اضافہ کیا ہے۔
سعودی  وژن 2030 کے بعد سے سعودی عرب میں چاندی کی پیداوار 24 فیصد بڑھی ہے۔ 2015 میں چاندی کی پیداوار 4.5 ہزار کلو گرام تھی۔ مملکت میں 2019 میں تانبے کی پیداوار میں بھی 5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

10 برس کے دوران سونے کی پیداوار میں 176 فیصد کا اضافہ ہوا (فوٹو: عکاظ)

سعودی وژن کے بعد سے مملکت میں تانبے کی پیداوار 37 فیصد بڑھ گئی۔
سعودی عرب میں زنک کی پیداوار میں 2019 میں 5 فیصد (900 ٹن) کا اضافہ ہوا۔ 2018 میں زنک کی پیداوار 18 ہزار ٹن ریکارڈ کی گئی تھی جو 2019 میں بڑھ کر 18.9 ہزار ٹن ہوگئی۔
یاد رہے کہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ٹی وی پروگرام میں کہہ چکے ہیں کہ مملکت کے پاس 1.3 ٹریلین ڈالر مالیت کے معدنی ذخائر موجود ہیں۔ ان میں 240 ارب ڈالر مالیت کا صرف سونا ہے۔

شیئر: