Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی معیشت جی 20 میں 16 ویں نمبر پر

غیر ملکی محفوظ اثاثو ں کے حوالے سے سعودی عرب چوتھے نمبر پر آگیا ہے (فوٹو: سبق)
سعودی عرب اقتصادی حیثیت کے حوالے سے جی 20 میں 16 ویں اور غیر ملکی محفوظ اثاثو ں کے حوالے سے چوتھے نمبر پر آگیا ہے۔
 سعودی عرب کی قومی پیداوار 2019ء کے اختتام پر 782.5 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی جبکہ اکتوبر 2019ء میں سعودی عرب 489.3 ارب ڈالر کے غیر ملکی اثاثوں کا مالک تھا۔
الاقتصادیہ کے مطابق  2019ء کا نمایاں ترین واقعہ نومبر کے آخر میں ریکارڈ پر آیا۔ سعودی عرب کو پہلی بار جی ٹوئنٹی کی قیادت حاصل ہوئی۔ 2020ء کے اجلاس سعودی عرب کی قیادت میں ہوں گے۔
سعودی عرب جی ٹوئنٹی کی قیادت 2020 میں نومبر کے آخر تک کرے گا۔ 21 اور 22 نومبر 2020 کو ریاض میں جی ٹوئنٹی کی سربراہ کانفرنس ہوگی۔  

 سعودی عرب کی قومی پیداوار 2019ء کے اختتام پر 782.5 ارب ڈالر ریکارڈ کی گئی ( فوٹو: ٹوئٹر) 

سعودی عرب کو جی ٹوئنٹی کی قیادت ایسے وقت میں ملی ہے جبکہ وہ مختلف حوالوں سے آگے بڑھ رہا ہے۔ سعودی عرب مجموعی قومی پیداوار کے تناظر میں جی ٹوئنٹی کے رکن ممالک میں سب سے کم قرضے والا دوسرا ملک ہے۔ 2019ء کے اختتام پر سعودی عرب قومی پیداوار کے حوالے سے 19.1 فیصد کا قرضہ لیے ہوئے ہے۔
جی ٹوئنٹی میں 19 ممالک اور یورپی یونین کی پریذیڈنسی شامل ہیں۔ جی ٹوئنٹی کے ممبران کی تعداد 20 ہے۔ امریکہ، چین، جاپان، سعودی عرب، جنوبی کوریا، ارجنٹائن، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، برطانیہ، فرانس ، جرمنی ، اٹلی، انڈیا، انڈونیشیا، میکسیکو، روس، جنوبی افریقہ اور ترکی اس کے ممبر ہیں جبکہ عالمی مالیاتی فنڈ اور عالمی بینک بھی جی ٹوئنٹی کے اجلاس میں شرکت کرتے ہیں۔
سعودی عرب مجموعی قومی پیداوار کے حوالے سے جی ٹوئنٹی میں 16 ویں نمبر پر ہے۔ اسکی مجموعی قومی پیداوار 2.93 ٹریلین ریال (782.5 ارب ڈالر) ہے۔
یورپی یونین اس ترتیب سے خارج ہے کیونکہ کہنے کے لیے وہ ایک ہے لیکن اس میں 28 ممالک شامل ہیں لہذا کسی ایک ملک کی معیشت سے 28 ملکوں پر مشتمل یورپی یونین کی معیشت کا تقابل نہیں کیا جاسکتا۔
جی ٹوئنٹی کے 15 ممبر ملک ایسے ہیں جن میں سے ہر ایک کی قومی پیداوار ٹریلین ڈالر سے زیادہ ہے جبکہ چار ممالک کی قومی پیداوار ٹریلین ڈالر سے کم ہے۔ 
 

شیئر: