Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا فیلڈ ہسپتال وائرس سے زندگی ہارنے والی سعودی نرس کے نام

فرنٹ لائن پر  لڑنے میں اس نے کوئی وقت ضائع نہیں کیا۔(فوٹو عرب نیوز)
مدینہ منورہ میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے فیلڈ ہسپتال بنایا گیا ہے۔ اس ہسپتال کو سعودی نرس نجود الخیبری سے منسوب کیا گیا ہے۔
عرب نیوز کی رپورٹ کے مطابق کورونا وائرس کے خلاف مدینہ منورہ کے اُحد ہسپتال میں کام کے دوران فرنٹ لائن محاذپر لڑتے ہوئے 45 سالہ سعودی نرس نجود الخیبری جان کی بازی ہار گئی تھیں۔

نجود میڈیکل سنٹر میں 100 بستروں کی گنجائش ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

مدینہ  منورہ کے گورنر شہزادہ فیصل بن سلمان نے باضابطہ طور پر نجود میڈیکل سنٹر کا افتتاح کیا ہے۔ اس موقع پر وزیرصحت ڈاکٹر توفیق الربیعہ بھی موجود تھے۔
افتتاحی تقریب کے دوران شہزادہ فیصل نے کہا "یہ مرکز صحت اس شعبے کے ان تمام کارکنوں کی کاوشوں کی تعریف اور اعتراف کے طور پر قائم کیا گیا ہے جو نہ صرف سعودی عرب میں شہریوں، تارکین وطن اور زائرین کی خدمت کر رہے ہیں بلکہ انہوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا ہے۔"
یہ فیلڈ ہسپتالACWA پاور کمپنی کی شراکت سے تیار کیا گیا ہے۔ گورنر مدینہ شہزادہ فیصل بن سلمان نے اس منصوبے کی حمایت کرنے پر وزیر توانائی  شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کا شکریہ ادا کیا ہے۔

یہ اقدام صحت سے متعلق پیشہ ور ماہرین سے اظہار تشکر ہے(فوٹو عرب نیوز)

وزیر صحت توفیق الربیعہ نے ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں کہا  نجود میڈیکل سنٹر کوویڈ 19 مریضوں کے علاج کے لئے وقف ہے۔ 59 دن میں تعمیر کیا گیا ہے اور اس میں 100 بستروں کی گنجائش ہے۔
انہوں نے کہا  "یہ اقدام صحت سے متعلق پیشہ ور ماہرین سے اظہار تشکر ہے اور سعودی نرس نجود الخبیری کی قربانی کی یاد دلاتا ہے جو کوویڈ 19 میں انفیکشن  سے جاں بحق ہونے والی سعودی عرب کی پہلی نرس تھی۔"

وہ اہلیت ، دیانت اور  کام سے لگن کے لیے پہچانی جاتی تھیں۔(فوٹو ٹوئڈر)

اس موقع پر نرس نجود کے شوہر ترکی الخیبری نے کہا انہیں فخر ہے کہ ان کی اہلیہ کی بہادری اور قربانی کا احترام کیا گیا اور گورنر اور وزیر صحت نے ہمارے خاندان کے ٹوٹے ہوئے دلوں کو جوڑنے میں مدد کی۔
ترکی الخیبری نے مزید کہا کہ نجود نے نہ صرف کورونا کے دوران بلکہ پورے کیریئر میں مریضوں کی خدمت اورمدد کے لئے اپنی زندگی وقف کررکھی تھی۔

منصوبے کی حمایت پر شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کا شکریہ۔(فوٹو العربیہ)

انہوں نے کہا ، "اسے کھونا تکلیف دہ رہا ہے۔"  وہ  روزانہ اوورٹائم کام کرتی تھیں  اور اپنے فرائض کی انجام دہی کے بعد وہ اپنے بزرگ مریضوں اور معذور افراد کو گھروں میں روزانہ کی بنیاد پر دوائیاں فراہم کرتی تھیں۔
انہوں نے وفاداری کے ساتھ اپنے مریضوں کی خدمت کی اور وہ کام کرنے کے لئے صبر اور لگن کی ایک مثال تھیں۔
اس موقع پر نجود کے بھائی حسین الخیبری نے کہا کہ وہ اپنے ملک کی خدمت کرتے ہوئے انتقال کر گئیں لیکن ہمیں اپنی بہن پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا ، "اس وبائی مرض کے خلاف فرنٹ لائن پر  لڑنے میں اس نے کوئی وقت ضائع نہیں کیا ۔" انہوں نے کہا کہ وہ زندگی بھر اپنی اہلیت ، دیانت اور  کام سے لگن کے لیے پہچانی جاتی تھی۔
نجود نے پسماندگان میں تین بیٹیاں اور ایک بیٹا چھوڑا ہے۔ وفات کے وقت ان کی عمر 45 سال تھی۔ انہوں نے صحت کے شعبے میں 18 سال  خدمت کی اور مدینہ منورہ کے  اُحد ہسپتال میں تعینات تھیں۔
 

شیئر: