Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

وطن واپسی کے ’عودہ‘ پروگرام سے فائدہ کیسے اٹھائیں؟

وزٹ ویزے پر آنے والے بھی عودہ پروگرام سے مستفیض ہوسکتے ہیں۔(فوٹو سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے حوالے سے عائد سفر پر پانبدیوں کے دوران حکومت کی جانب سے غیر ملکیوں کی وطن واپسی کے لیے خصوصی انتظامات کرتے ہوئے ’عودہ ‘ کی سہولت جاری کی گئی تھی جو تاحال جاری ہے۔
عودہ آپشن سے وہ غیر ملکی مستفید ہوسکتے ہیں جو اقامہ پر مملکت میں مقیم ہوں یا جن کے خروج و عودہ یا فائنل ایگزٹ لگے ہوئے ہیں علاوہ ازیں وزٹ ویزے پر آنے والے بھی عودہ یعنی ریٹرن کے آپشن سے مستفید ہو سکتے ہیں۔
عودہ کا آپشن قانونی ویزے پر مقیم غیر ملکیوں کے لیے ہے تاہم ایسے تارکین جن کے کفیلوں نے یا ان کی کمپنیوں نے ان کا ہروب لگایا ہوا ہے وہ اس سے مستفید نہیں ہوسکتے۔
یاد رہے کہ وزارت نے وطن واپسی کے خواہشمند مختلف ویزوں پر مقیم غیرملکیوں کی سہولت کے لیے (عودۃ) آن لائن پروگرام  کا اجرا کیا ہے۔ اس کے تحت واپسی کے خواہشمند تمام غیرملکیوں کو ابشر کے ذریعے واپسی کی درخواست دینے کی سہولت فراہم کی گئی ہے.
سعودی وزارت داخلہ نے ’ابشر‘ اکاونٹ پر ’عودہ ‘ کا خصوصی آپشن فراہم کیا ہے جس میں وہ غیر ملکی جن کے پاس فائنل ایگزٹ یا ری انٹری ویزا ہے کے علاوہ وزٹ یا دیگر ویزوں پر آنے والوں کو بھی واپسی کی سہولت مہیا کی گئی ہے۔
جوازات کا کہنا ہے کہ عودہ آپشن کے ذریعے مختلف ممالک کے شہریوں کو رجسٹر کرنے کے بعد ان ممالک کے سفارتخانوں سے رابطہ کیا جاتا ہے تاکہ وہ اپنے شہریوں کو واپسی کے لیے بین الاقوامی سفر کا بندوبست کریں۔
 عودہ آپشن پر اندراج کرانے کا طریقہ انتہائی آسان ہے جس میں سفر کرنے والے کا اقامہ نمبر، تاریخ پیدائش، موبائل نمبر اور جس شہر سے سفر کرنا اور جہاں جانا ہے کا اندراج کیاجاتا ہے۔ عودۃ پروگرام سے استفادے کے لیے ضروری نہیں کہ امیدوار کا ابشر پر اکاؤنٹ بھی ہو.

ہروب والے عودہ سے فائدہ کیوں نہیں اٹھا سکتے
ہروب یعنی ’فرار‘ قانون محنت میں سنکین جرم میں شامل ہے ۔ جس غیر ملکی کارکن کا ہروب لگا ہو جوازات میں اسکی فائل مکمل طور پر سیز ہو جاتی ہے اور اس کا سفر اس وقت تک ممکن نہیں ہوتا جب تک یہ ثابت نہ ہوجائے کہ کارکن جس کا ہروب لگا ہے اس سے کوئی اخلاقی یا فوجداری جرم سرزد نہیں ہوا۔
جن افراد کا ہروب لگا ہوتا ہے اسے کیسنل یا ختم کرانے کے بعد ہی انہیں سفر کی اجازت دی۔ وزارت افرادی قوت کے تحت مملکت آنے والے غیر ملکی کارکن اس امر کے پابند ہیں کہ وہ اپنے آجر کے پاس کام کریں اگروہ آجر کے پاس کام نہیں کرتے اور انکے پاس سے فرار ہوکر آزاد لیبر(جو کہ غیر قانونی ہوتی ہے) کے طور پر کام کرتے ہیں وہ سنگین جرم کے مرتکب ہوتے ہیں۔
وزارت افرادی قوت نے ہروب قوانین کو اس لیے سخت کیا ہے تاکہ اس رجحان کا خاتمہ کیاجائے۔ ہروب درج ہونے کے 15 دن کے اندر کفیل اسے کینسل کرا سکتا ہے۔ یہ مدت ختم ہونے کے بعد کفیل کے اختیار میں نہیں رہتا کیونکہ اس کے بعد کفیل کو وزارت افرادی قوت یا لیبر کورٹ میں کیس درج کرکے ان وجوہات کو بیان کرنا ہوتا ہے جس کے تحت کارکن کا ہروب لگایا گیا تھا۔
قانون کے مطابق ایسے افراد جو کسی بھی طرح سے بلیک لسٹ یا کسی بھی ادارے کو مطلوب ہوں انہیں مملکت سے اس وقت تک جانے کی اجازت نہیں دی جاتی جب تک ان پر عائد کیس ختم نہیں ہو جاتا یا وہ اس سے بری نہیں ہوجاتے۔

شیئر: