Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جرمانے اور فیس سے استثنیٰ، طریقہ کار کیا ہے؟

فیس سے مستثنی غیرملکیوں کے زمروں کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔( فوٹو ٹوئٹر)
 سعودی محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل سلیمان الیحیی نے جرمانے اور فیس سے مستثنی غیرملکیوں کے زمروں کی تفصیلات جاری کی ہیں۔
 واضح رہے کہ سعودی حکومت نے کورونا وبا کے دوران سفری پابندیوں کے باعث اقامے اور ویزے کی مدت ختم ہوجانے کی مشکلات سے دوچار غیرملکیوں کو جرمانے اور فیس سے استثنیٰ دینے اعلان کیا تھا۔ 
متاثرین میں بڑی تعداد میں پاکستانی شامل ہیں اور وہ دریافت کر رہے تھے کہ فیس اور جرمانوں سے مستثنی زمروں کی تفصیلات کیا ہیں۔
 مقیم غیر ملکیوں کے استفسارات کے جوابات محکمہ پاسپورٹ کے ٹوئٹر پر سرکاری ا اکاؤنٹ اور محکمہ پاسپورٹ کے ڈائریکٹر جنرل نے الاخباریہ چینل سے گفتگو میں دیے ہیں۔
الاخباریہ چینل اور سبق کے مطابق میجر جنرل سلیمان الیحیی نے بتایا کہ جو لوگ خروج و عودۃ (ایگزٹ ری انٹری) ہولڈر ہیں اور ان کا اقامہ موثر ہے اور وہ بین الاقوامی پروازوں پر پابندی کی وجہ سے مملکت واپس نہیں آ سکے ان پر کوئی جرمانہ ہوگا اور نہ ہی ان سے کوئی فیس وصول کی جائے گی۔
اسی طرح وہ غیرملکی جن کا اقامہ ختم ہوگیا ہو یا بیرون مملکت رہتے ہوئے ان کے ویزے کی میعاد نکل گئی ہو وہ بھی جرمانوں اور فیس سے مستثنی ہوں گے۔
مملکت میں مقیم وہ غیرملکی جو فائنل ایگزٹ (خروج نہائی) جاری کر چکے ہوں یا خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری ) لیے ہوئے ہوں اور سفر نہ کرسکے ہوں وہ بھی جرمانوں اور فیس سے مستثنی ہوں گے۔
وہ لوگ جو سعودی عرب وزٹ ویزے پر آئے ہوں اور سفری پابندیوں کی وجہ سے نہ جا سکے ہوں وہ بھی جرمانوں اور فیس سے مستثنی ہیں۔
 سعودی محکمہ پاسپورٹ کےڈائریکٹر جنرل کا کہنا ہے کہ ان  زمروں میں  آنے والے غیرملکی سب مجبور شمار کیے جا رہے ہیں۔

الرسائل و الطلبات کی سروس ابشر پلیٹ فارم پر مہیا ہے۔(فوٹو ایس پی اے)

سعودی حکومت نے ان زمروں میں شامل غیرملکیوں کی مجبوری کو دیکھتے ہوئے ویزے ختم ہونے پر لگنے والے جرمانوں اور فیسوں سے استثنی دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان زمروں میں شامل تمام غیرملکی (الرسائل والطلبات) سروس کے ذریعے درخواستیں بھیج کر اپنے کام کرا سکتے ہیں۔ اسی سروس کے ذریعے دستاویزات بھی منسلک کی جاسکتی ہیں۔ الرسائل و الطلبات کی سروس ابشر پلیٹ فارم پر مہیا ہے۔
انہوں نےمزید کہا کہ ابشر پلیٹ فارم پر موجود (الرسائل والطلبات) کی بدولت کسی بھی غیرملکی کو محکمہ پاسپورٹ کے دفاتر کے چکر نہیں لگانا پڑیں گے۔
میجر جنرل سلیمان الیحیی نے اطمینان دلایا  کہ اگر مذکورہ زمروں میں شامل کسی غیرملکی کا کام ’ابشر‘ یا ’مقیم‘ کے ذریعے نہ ہورہا ہو تو انہیں دفاتر سے رابطہ کرنا ہوگا۔ محکمہ پاسپورٹ نےایسے افراد کے معاملات نمٹانے کے لیے سپیشل ورکنگ ٹیمیں تعینات کردی ہیں۔
 یاد رہے کہ کووڈ 19 نئے کورونا وائرس کی وبا کے پیش نظر سفری پابندیوں کے باعث ہزاروں غیرملکی اقامہ، خروج و عودہ (ایگزٹ ری انٹری)، خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) اور وزٹ ویزے ختم ہوجانے کے باعث جرمانوں اور فیس کے مسائل سے دوچار ہیں۔

 

شیئر: