Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوورسیز پاکستانی: 30فیصد 8 اضلاع پر مشتمل

55 لاکھ سے زائد پاکستانیوں نے سعودی عرب کو اپنا مسکن بنایا
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی 30 فیصد تعداد پاکستان کے صرف آٹھ اضلاع کے باشندوں پر مشتمل ہے، اور ان میں سے چھ اضلاع پنجاب، ایک سندھ اور ایک ضلع خیبر پختونخوا کا ہے۔
پاکستان کے کُل 154 اضلاع میں سے 21 ایسے ہیں جہاں ہر ضلعے سے ایک ہزار سے بھی کم پاکستانی بیرون ملک گئے۔
بلوچستان کے تین اضلاع اور گلگت بلتستان کے ایک ضلعے سے گذشتہ 50 برسوں میں سو سے بھی کم پاکستانی بیرون ملک جا سکے، جبکہ 32 اضلاع ایسے ہیں جہاں سے بیرون ملک جانے والوں کی تعداد پورے بلوچستان سے بیرون ملک جانے والوں کی تعداد سے زیادہ ہے۔
 55 لاکھ سے زائد پاکستانیوں نے سعودی عرب کو اپنا مسکن بنایا اور انہوں نے وہاں روزگار کے مواقعوں سے فائدہ اٹھایا۔
پاکستان بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق 1971 سے جون 2020 تک ایک کروڑ 12 لاکھ 92 ہزار 164 پاکستانی روزگار کے سلسلے میں دنیا کے 52 ممالک میں گئے۔
سال 2020 کے پہلے چھ ماہ میں ایک لاکھ 77 ہزار 316 پاکستانی بیرون ملک گئے، اور یہ تعداد ماضی کی نسبت کم دکھائی دے رہی ہے۔
بیرون ملک مقیم پاکستانیوں میں سے پنجاب سے تقریباً 45 فیصد یعنی 54 لاکھ 60 ہزار987 ، خیبر پختونخوا سے 32 لاکھ 75 ہزار 904، سندھ سے 10 لاکھ 28 ہزار 582، بلوچستان سے ایک لاکھ 16 ہزار617، پاکستان کے زیرانتظام کشمیر سے 6 لاکھ 90 ہزار968 جبکہ گلگت بلتستان سے 24 ہزار 223 افراد بیرون ملک گئے۔
تاہم اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ بیرون ملک جانے والوں کا رجحان خاص علاقوں سے ہے یا پھر زیادہ مواقع انہیں ہی میسر ہیں۔ شاید اسی وجہ سے کُل ایک کروڑ 12 لاکھ میں سے کم و بیش 32 لاکھ کا تعلق ملک کے آٹھ اضلاع سے ہے۔
صوبہ سندھ کے ضلع کراچی سینٹرل سے سب سے زیادہ لوگ بیرون ملک گئے جن کی تعداد پانچ لاکھ 39 ہزار 381 ہے۔

پنجاب کا ضلع سیالکوٹ چار لاکھ 76 ہزار 877 افراد کے ساتھ دوسرے، راولپنڈی تین لاکھ 92 ہزار 250 کے ساتھ تیسرے نمبر ہے۔
ضلع لاہور سے چار لاکھ 6 ہزار 23 ، گوجرانوالہ سے تین لاکھ 72 ہزار 882 اور گجرات سے تین لاکھ 57 ہزار811 افراد بیرون ملک گئے۔
خیبرپختونخوا کے ضلع سوات سے بھی تین لاکھ 45 ہزار796 پاکستانیوں نے بیرون ملک رخ کیا۔
یہ تو پاکستان کے وہ اضلاع ہیں جہاں سے لاکھوں پاکستانی بیرون ملک جا سکے، لیکن بلوچستان کا ضلع صحبت پور ایسا ضلع ہے جہاں سے پچاس برسوں میں صرف 25 افراد ہی بیرون ملک گئے۔
لہڑی سے 37 اور ہرنائی سے 67 افراد نے دوسرے ملکوں کا رخ کیا جبکہ گلگت بلتستان کے ضلع سکردو سے صرف 93 افراد بیرون ملک جا سکے۔
اس کے علاوہ 21 اضلاع جن میں ٹنڈو محمد خان، تورغر، بولان، ڈیرہ بگٹی، جھل مگسی، قلعہ سیف اللہ، کوہلو ایجنسی، مستونگ، وشوک، زیارت، ہٹیاں، حویلی، نیلم، استور، دیامر، ہنزہ نگر اور دیگر شامل ہیں، کے ہر ضلع سے ایک ہزار سے بھی کم افراد کو بیرون ملک جانے کا موقع ملا ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق 2020 میں ملک کے چھ اضلاع میں سے ایک بھی پاکستانی بیرون ملک نہیں گیا۔ اس کے علاوہ 28 اضلاع میں سے 25 سے بھی کم افراد بیرون ملک روانہ ہوئے۔ 16 اضلاع ایسے ہیں جہاں سے بیرون ملک جانے والوں کی تعداد 25 سے زائد اور 100 سے کم رہی ہے۔

دلچسپ امر یہ ہے کہ ایک کروڑ 12 لاکھ بیرون ملک پاکستانیوں میں سے ایک کروڑ سے زائد سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور عمان میں مقیم ہیں، جبکہ باقی 10 لاکھ دنیا کے دیگر 49 ممالک میں موجود ہیں۔ ان میں قطر، کویت اور بحرین میں مقیم پاکستانیوں کی تعداد پونے دو لاکھ سے زائد ہے، جبکہ ملائشیا ایک لاکھ 10 ہزار 910 پاکستانیوں کا میزبان ہے۔
2020  میں 52 ممالک میں سے آٹھ ممالک جن میں ترکمانستان، کروشیا، گبون، مراکش، شام، سری لیون اور ویسٹ افریقہ شامل ہیں، میں ایک بھی پاکستانی نہیں گیا۔
مجموعی طور پر تین ممالک ایسے ہیں جہاں پاکستانیوں کی تعداد بہت قلیل رہی ہے۔ کروشیا میں 49، مراکش میں 55 اور تیونس میں 58 پاکستانی مقیم ہیں۔ اس کے علاوہ 23 ممالک ایسے ہیں جہاں پاکستانیوں کی تعداد ایک ہزار سے بھی کم ہے۔

شیئر: