کراچی: منہدم عمارت کے ملبے سے 25 لاشیں نکال لی گئیں، امدادی کارروائیاں جاری
کراچی: منہدم عمارت کے ملبے سے 25 لاشیں نکال لی گئیں، امدادی کارروائیاں جاری
ہفتہ 5 جولائی 2025 10:52
صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں منہدم ہونے والی عمارت کے ملبے سے 25 لاشیں نکال لی گئی ہیں۔
ڈپٹی کمشنر ساؤتھ جاوید نبی نے میڈیا کو بتایا کہ مجموعی طور پر ہلاکتوں کی تعداد 25 ہو گئی ہے جن میں 9 خواتین، 14 مرد اور دو بچے شامل ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ روز سے اب تک اربن سرچ اینڈ ریسکیو کی ٹیمیں ہیوی مشینری کے ساتھ امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں، جدید ہیومن باڈی ڈکٹیکٹر کی مدد سے ملبے کی سرچ اینڈ سکریننگ بھی کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملبہ ہٹانے میں احتیاط کی جا رہی ہے تاکہ دبے ہوئے افراد کو زندہ بچایا جا سکے۔
ریسکیو آپریشن کی نگرانی کرنے والے عابد جلال الدین شیخ نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا تھا کہ امدادی کارروائیاں مکمل ہونے میں مزید 8 سے 12 گھنٹے لگ سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ جمعے کی صبح کراچی کے علاقے لیاری بغدادی میں ایک پانچ منزلہ عمارت اچانک زمین بوس ہو گئی تھی جس کے بعد سے مسلسل امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
پولیس کے سینیئر اہلکار عارف عزیز نے بتایا کہ ایک سو کے قریب افراد عمارت میں رہائش پذیر تھے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (ایس بی سی اے) کے ایک سینیئر افسر کے مطابق گرنے والی عمارت 30 سال پرانی اور خستہ حال تھی، جسے مخدوش قرار دیا گیا تھا۔ تاہم علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ انہیں کسی بھی قسم کا کوئی سرکاری نوٹس موصول نہیں ہوا تھا۔
اس بوسیدہ عمارت کے 70 سالہ رہائشی جمہو مہیشوری نے بتایا کہ جمعے کی صبح جب وہ کام سے نکلے تو ان کے خاندان کے تمام 6 افراد اپنے فلیٹ میں موجود تھے۔
’میرا کچھ نہیں بچا۔ میری پوری فیملی پھنسی ہوئی ہے اور میں صرف دعا ہی کر سکتا ہوں کہ انہیں باحفاظت طریقے سے نکال لیا جائے۔‘
پولیس اہلکار کے مطابق ایک سو کے قریب افراد عمارت میں رہائش پذیر تھے۔ فوٹو: اے ایف پی
عمارت کی ایک اور رہائشی مایا شام جی نے بتایا کہ ان کے بھائی کا خاندان بھی ملبے تلے دبا ہوا ہے۔
’یہ ہمارے لیے ایک سانحہ ہے۔ ہمارے خاندان کی دنیا بدل کر رہ گئی ہے۔۔۔ ہم تو بے بس ہیں اور ریسکیور ورکرز کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ وہ باحفاظت ہمارے پیاروں کو واپس لے آئیں۔‘
ڈپٹی کمشنر کراچی نے کہا ہے کہ اس حوالے سے بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ اگر عمارت کو مخدوش قرار دیا گیا تھا تو رہائشیوں کو بروقت نوٹس کیوں نہیں دیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس بلڈنگ کے اطراف میں بھی متعدد مخدوش عمارتیں موجود ہیں جنہیں خالی کرا لیا گیا ہے، بلڈنگ کے متاثرین کو کمیونٹی سینٹر میں رہائش فراہم کی ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے مطابق شہر بھر میں 578 مخدوش عمارتیں موجود ہیں جن میں سب سے زیادہ ضلع جنوبی میں پائی جاتی ہیں۔