Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی فرانس تعلقات، کب کیا ہوا؟

سعودی عرب اور فرانس کے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب اور فرانس کے درمیان سفارتی تعلقات باہمی تعاون سے لے کر تجارت، ثقافتی اور دفاعی معاہدوں تک ہر لحاظ سے وقت گزرنے کے ساتھ مضبوط تر ہوتے رہے ہیں۔

کلیدی سال اور تاریخیں

1839

فرانس نے جدہ میں قونصلیٹ کھولا جو جزیرہ نما عرب میں اس کا پہلا سفارتی مشن تھا۔ 

1919جنوری

شہزادہ فیصل بن عبدالعزیز السعود اور مستقبل کے حکمران شاہی خاندان کی پہلی شخصیت تھے جنہوں نے فرانس کا سرکاری دورہ کیا۔

1956

دونوں ممالک میں سفارتی تعلقات کا باقاعدہ آغاز اس وقت ہوا جب فرانس نے حجاز اور نجد کی مملکت کو تسلیم کیا۔ یہ متحدہ مملکت کی طرف اہم قدم تھا، جو بعدازاں 1932 میں قائم ہوئی۔

فروری 1945 

دوسری عالمی جنگ کے دوران سرکاری طور پر غیر جانبدار رہنے جبکہ فرانس اور اتحادیوں کو تیل کی سپلائی جاری رکھ کر سعودی عرب نے علامتی طور پر جرمنی اور جاپان کے خلاف جنگ کا اعلان کیا۔

1932

فرانس کی جانب سے سعودی عرب کی نئی حکومت کو تسلیم کیے جانے پر سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل نے پیرس کا دورہ کیا۔

کنگ فیصل نے 1973 میں فرانس کا دورہ کیا تھا (فوٹو: عرب نیوز)

1956/62

فرانس، برطانیہ اور اسرائیل کی جانب سے مصر پر حملے کے بعد کنگ سعود بن عبدالعزیز بن السعود نے برطانیہ اور فرانس کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کیے اور تیل کی شپمنٹ بھی روک دی تاہم 1962 میں فرانس اور برطانیہ کے ساتھ سفارتی تعلقات بحال ہوئے۔

جولائی 1963

سعودی عرب اور فرانس نے ثقافت اور تکنیکی معاملات کے معاہدے پر دستخط کیے۔

1966

ایکل فرانس انٹرنیشنل نے جدہ میں فرنچ سکولوں کی سیریز کا پہلا سکول کھولا۔

جون 1967

فرانس نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی۔ شاہ فیصل نے فرانس کے صدر چارلس ڈیگال سے پیرس میں ملاقات کی جو ان کا بطور حکمران پہلا سرکاری دورہ تھا۔

1972 جنوری

سعودی عرب اور فرانس نے فوجی تعاون کے منصوبے پر دستخط کیے۔

1973 اکتوبر

شاہ فیصل نے فرانس کا دورہ کیا جہاں فرانس کے صدر جارجز پومیدو نے ان کا استقبال کیا۔

1977 جنوری

ریاض کا دورہ کرنے والے پہلے فرانسیسی صدر والری جسکا د ایستاں نے اپنی تقریر میں سعودی عرب کو بطور ایک عالمی قوت سلیوٹ پیش کیا۔

کنگ فہد بن عبدالعزیز نے بھی اپنے دور حکومت میں فرانس کا دورہ کیا (فوٹو: عرب نیوز)

چار جون 1977 

شاہ خالد بن عبدالعزیز السعود نے بینک سعودی فرانسی کے لائسنس کی منظوری کے لیے حکم نامہ جاری کیا ( اس وقت اس کا نام البینک السعودی الفرانسی تھا)

1978

شاہ خالد نے سرکاری طور پر فرانس کا دورہ کیا۔

1979

مکہ کی سب سے بڑی مسجد پر قبضے کے وقت فرانس نے فوجی مشیر اور سامان سعودی فورسز کی مدد کے لیے بھجوایا۔

مارچ 1980 

فرانسیسی صدر والری جسکا د ایستاں نے ایک بار پھر ریاض کا دورہ کیا۔

ستمبر 1981 

نو منتخب فرانسیسی صدر فرانسوا میتران نے ریاض کا پہلا دورہ کیا۔

1984

شاہ  فہد بن عبدالعزیز السعود نے سعودی عرب کے حکمران کی حیثیت سے فرانس کا پہلا سرکاری دورہ کیا۔

فرانسیسی صدر ژاک شیراک نے سعودی عرب کے دورے کے موقع پر ’مجلس‘ سے خطاب کیا (فوٹو: عرب نیوز)

1996

 سعودی عرب اور فرانس نے وسیع سٹریٹیجک شراکت داری پر اتفاق کیا۔

اپریل 1997

ریاض صوبے کے گورنر شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز اور مستقبل کے شاہ نے فرانسیسی صدر ژاک شراک سے پیرس میں ملاقات کی اور ریاض اور پیرس کے درمیان تعاون و دوستی کے معاہدے پر دستخط کیے۔

2001

سعودی فرنچ بزنس کونسل کی بنیاد رکھی گئی۔

اپریل 2005

ولی عہد شہزادہ عبداللہ بن عبدالعزیز السعود نے پیرس کا سرکاری دورہ کیا۔

مارچ 2006

فرانسیسی صدر ژاک شراک مغربی دنیا کے وہ پہلے لیڈر بنے جنہوں نے سعودی عرب کے دورے کے موقع پر ’مجلس‘ سے خطاب کیا۔

2006

فرانس اور سعودی عرب نے دفاع کے لیے باہمی تعاون کے معاہدے پر دستخط کیے۔

2007 جون

شاہ عبداللہ فرانسیسی صدر نکولا سرکوزی کے ہمراہ پیرس کے دورے پر واپس پہنچے۔

دونوں ممالک نے باہمی تعاون کے معاہدوں پر دستخط کیے ہیں (فوٹو: اردو نیوز)

جنوری 2008 

فرانسیسی صدر سرکوزی نے سعودی عرب کا دو روزہ دورہ کیا اور تیل، گیس اور معدنی وسائل کے حوالے سے باہمی تعاون کا معاہدہ کیا۔

2011

فرانسیسی زبان سکھانے والے ادارے الائنس فرانسیس نے سعودی عرب میں دفاتر کھولے۔

نومبر 2012 

نو منتخب فرانسیسی صدر فرانسو اولاند نے جدہ میں شاہ عبداللہ سے ملاقات کی اور علاقائی امور کے علاوہ باہمی تعاون جاری رکھنے پر مشاورت کی۔

دسمبر 2013 

فرانسیسی صدر فرانسوا اولاند نے کاروباری افراد کے ہمراہ ریاض میں شاہ عبداللہ سے ملاقات کی۔ اور کاروباری امور پر مشاورت کے علاوہ اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ دونوں ممالک امن، سکیورٹی اور مشرق وسطیٰ کے استحکام کے لیے کام کریں گے۔

یکم ستمبر 2014

ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور مستقبل کے حکمران سلمان بن عبدالعزیزنے فرانس کا چار روزہ دورہ کیا۔

دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کے دورے ہوتے ہیں (فوٹو: عرب نیوز)

جنوری 2015

صدر ہولینڈ نے ریاض میں شاہ سلمان سے ملاقات کی اور گلف کونسل اور فرانس کے درمیان ہونے والے اجلاس سے خطاب کیا اور تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا عزم ظاہر کیا۔

جون 2015

نائب ولی عہد اور وزیر دفاع محمد بن سلمان نے صدر ہولینڈ سے پیرس میں ملاقات کی اور بارہ ارب ڈالر کا تجارتی معاہدہ طے پایا۔

15 مئی 2016  

شوریٰ کونسل کے سعودی فرنچ پارلیمنٹری کمیٹی کے وفد نے فرانسیسی منسٹری میں وزیر خارجہ جین میئر ایرولٹ سے ملاقات کی۔

نومبر 2017

فرانسیسی صدر ایمینوئل میخواں نے سعودی عرب کا دورہ کیا اور ایران کے ایما پر ریاض پر ہونے والے میزائل حملے کے بعد ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان سے ملاقات کی اور کہا کہ خطے کے استحکام اور دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے سعودی عرب کے ساتھ کام کرتے رہیں گے۔

اپریل 2018

ولی عہد محمد بن سلمان الیزے پیلس میں ہونے والے گالا ڈنر میں شریک ہوئے۔ تین روزہ دورے میں صدر ایمینوئل میکخواں سے ملاقات کی۔

10 اپریل 2018  

پیرس میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، فرانسیسی صدر ایمینوئل میخواں، رائل کمیشن برائے اے آئی یو آئی اے کے گورنر بدر بن عبداللہ اور وزیر برائے یورپ اور خارجہ امور یوویس لی ڈرائن کی پیرس میں موجودگی کے دوران بین الحکومتی معاہدہ ہوا۔

2018

الولا نے کیمپس فرانس سے معاہدہ کیا کہ الولا پر کام کرنے والے سعودیوں کو تربیت دی جائے گی۔

الولا ونڈر آف عریبیہ کی نمائش میں قرآن کا ایک قدیم نسخہ بھی رکھا گیا (فوٹو: اے ایف پی)

جولائی 2018

 الولا کی مدد کے لیے پیرس میں افالولا نامی ایجنسی کی بنیاد رکھی گئی۔

فروری 2019  

الولا کے پرتعیش منصوبے کا آغاز کیا گیا جس پر انعام یافتہ آرکیٹکٹ جین نوویل کام کر رہے ہیں، اس کو 2023 میں کھولا جائے گا۔

اکتوبر 2019

’الولا: ونڈر آف عریبیہ‘ نامی نمائش پیرس میں منعقد ہوئی جس سے مملکت کے ثقافتی خزینے کھل کر سامنے آئے۔

مارچ 2020

 شاہ سلمان کی میزبانی میں کورونا وائرس کے بارے میں معنقدہ ورچوئل کانفرنس میں فرانسیسی صدر ایمینوئل میخواں اور دوسرے عالمی قائدین نے شرکت کی۔

24 جون 2020  

یمن کے حوثیوں کی جانب سے ریاض پر ہونے والے میزائل حملے کی فرانس نے مذمت کی۔ 

شیئر: