عراق اور نائجیریا کے وزرائے پٹرولیم نے سعودی وزیر سے رابطے کیے(فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب اورعراق کے وزرائے پٹرولیم نے اوپیک پلس معاہدے کی مکمل پابندی کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
عراق اور نائجیریا کے وزرائے پٹرولیم نے سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان سے ٹیلیفونک رابطے کیے اور اطمینان دلایا ہے کہ عراق اور نائجیریا اوپیک پلس معاہدے کی سو فیصد پابندی کریں گے۔
الشرق الاوسط کے مطابق عراقی وزیر احسان اسماعیل اور نائجیریا کے وزیر ٹیم بیری سیلفا نے ٹیلیفونک رابطے کرکے تیل منڈی کے تازہ حالات، پٹرول کی عالمی طلب میں بہتری پر تبادلہ خیال کیا ہے۔
تینوں ملکوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ اوپیک پلس معاہدے کی مکمل پابندی کریں گے۔
شہزادہ عبدالعزیز نے جو تیل نگرانی کے لیے قائم مشترکہ وزارتی کمیٹی کے سربراہ بھی ہیں کہاکہ ’عالمی تیل منڈی میں توازن کی جلد بحالی کے لیے اوپیک پلس معاہدے میں شامل تمام ممالک کو پیداواری کوٹے میں کمی کی مکمل پابندی کرنا ہوگی‘۔
سعودی وزیر پٹرولیم نے اوپیک پلس معاہدے کے حوالے سے عراق کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ’ عراق نے جون میں معاہدے کی نوے فیصد تک پابندی کی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ عراق اپنے وعدے کی پابندی جاری رکھے گا اور معاہدے کا سو فیصد احترام کرے گا‘۔
عراق اورنائجیریا کے وزرائے پٹرولیم نے علیحدہ بیانات میں کہاکہ اوپیک پلس معاہدے کی سو فیصد پابندی کا اہتمام کریں گے۔ مئی اور جون کے درمیان تیل کی زائد پیداوار کی تلافی جولائی، اگست اور ستمبر کے مہینوں میں کردیں گے۔
تینوں وزرا نے مزید کہا کہ اوپیک پلس معاہدے میں شامل ممالک کی جانب سے تیل پیداوار میں کمی کی پابندی کی کوشش عالمی تیل منڈی کے مفاد میں ہے۔ اس سے منڈی میں استحکام آئے گا اور توازن جلد پیدا ہوگا۔