Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات کے لیے چار لیبارٹریوں سے ٹیسٹ کی سہولت

پاکستانی مسافر چار لیبارٹریوں سے کورونا ٹیسٹ کروا سکتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان سے متحدہ عرب امارات کا سفر کرنے کے لیے تمام ایئرلائنز کے مسافروں کو کورونا کی تشخیص کے لیے چار لیبارٹریز سے ٹیسٹ کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے۔
اب متحدہ عرب امارات جانے والے یا ٹرانزٹ پروازوں کے مسافر چغتائی لیب کے علاوہ شوکت خانم ہسپتال لیبارٹری، آغا خان یونیورسٹی لیبارٹری اور اسلام آباد ڈائیگناسٹک سینٹر سے ٹیسٹ کروا سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں اتحاد ایئرویز کی جانب سے بدھ کو ٹریول ایڈوائزی جاری کرتے ہوئے مسافروں کو بتایا گیا کہ انہیں اتحاد ایئر ویز پر سفر کے لیے ان لیبارٹریز سے ٹیسٹ کروانا ہوگا۔
اردو نیوز نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کے ترجمان عبداللہ حفیظ سے رابطہ کیا تو انھوں نے بھی بتایا کہ ’پی آئی اے آج سے چغتائی لیب کے علاوہ شوکت خانم، آغا خان اور اسلام آباد ڈائیگناسٹک کی رپورٹ بھی تسلیم کرے گی۔‘
اس سے قبل پی آئی اے نے متحدہ عرب امارات کے لیے پی آئی اے کے فضائی آپریشن کی بحالی کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان سے دبئی، شارجہ، ابوظہبی اور العین کے لیے پروازیں روانہ ہورہی ہیں۔ جس کے لیے دبئی حکام کی ہدایات کے مطابق تمام مسافروں کو پروازوں کی روانگی کے 96 گھنٹوں کے اندر مختص کردہ لیباریٹری سے کرونا ٹیسٹ کروانا لازم ہوگا اور منفی رپورٹ بورڈنگ کے وقت پیش کرنا ہوگی۔
پی آئی اے کی ویب سائٹ پر مختص لیبارٹری چغتائی لیب لکھی گئی تھی۔
دوسری جانب امارات ایئرلائن نےبھی تصدیق کی ہے کہ ان کی جانب سے بھی پاکستان میں چار لیبارٹریوں کی ٹیسٹ رپورٹس تسلیم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس سے قبل امارات ایئر لائن کے مسافروں کو صرف چغتائی لیب سے ٹیسٹ کرانے کی سہولت دستیاب تھی۔
دبئی فلائی نے بھی پاکستان کی پی سی آر ٹیسٹ کی صلاحیت رکھنے والی لیبارٹریوں کےمنفی ٹیسٹ رکھنے والے مسافروں کو سفر کی اجازت دے دی ہے۔

 آغا خان لیبارٹری فی الحال صرف کراچی میں ٹیسٹ کر رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

کورونا ٹیسٹ کی فیس
اردو نیوز نے کورونا ٹیسٹ کے لیےذمہ دار لیبارٹریوں سے فیس کے بارے میں رابطہ کیا۔
 آغا خان لیبارٹری فی الحال صرف کراچی میں ٹیسٹ کر رہی ہے اور اس کی معمول کی فیس 7900 روپے ہے۔ اگر کوئی مسافر گھر سے ٹیسٹ کے لیے نمونہ دینا چاہے تو اس کی فیس 104000 روپے ہے۔
چغتائی لیب، جو کہ تمام ائیرلائن کی جانب سے پہلی ترجیح رکھی گئی تھی، اس کی کورونا ٹیسٹ فیس 7900 ہے، تاہم امارات، قطر، دبئی فلائی، العریبیہ اور ایئر بلیو کے چغتائی لیب کے پینل کی وجہ سے ان ایئرلائنز کے مسافروں کو 7505 روپے ادا کرنا ہوں گے۔ صرف یہی نہیں بلکہ پنجاب اور اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے مسافر 6200 روپے میں ٹیسٹ کرا سکتے ہیں۔
شوکت خانم لیبارٹری پر کورونا پی سی آر ٹیسٹ کی فیس 6500 جبکہ اسلام آباد ڈائیگناسٹک پر فیس 6200 روپے ہے۔
ٹیسٹ کے لیے دستاویزات؟
اگر کوئی بھی مسافر متحدہ عرب امارات یا امارات کے راستے کسی بھی دوسرے ملک کا سفر کرنا چاہتا ہے تو اسے ٹیسٹ کرانے کے لیے جانے سے قبل اپنا پاسپورٹ، شناختی کارڈ اور ہوائی ٹکٹ ساتھ رکھنا ہوگا۔
کوئی بھی لیبارٹری ان دستاویزات کے علاوہ ٹیسٹ نہیں کرے گی۔ اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ لیبارٹریز ٹکٹ کے ریفرنس نمبر کے ذریعے ائیرلائن کے سسٹم میں کورونا ٹیسٹ رپورٹ کا رزلٹ اپ ڈیٹ کریں گی۔

کسی بھی ایئرلائن سے سفر کے لیے 96 گھنٹے کے اندر اندر ٹیسٹ کرانا لازمی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

مسائل کیا ہیں؟
قطر ایئر لائن  سے سفر کے 72 گھنٹے جبکہ اس کے علاوہ کسی بھی ایئرلائن سے سفر کے لیے 96 گھنٹے کے اندر اندر ٹیسٹ کرانا لازمی ہے۔ ایئر لائنز حکام کے مطابق مسافروں کو اس ٹائم فریم کو سمجھنے میں مشکل پیش آئی ہے جس کی وجہ سے چند مسافروں کا سفر متاثر ہوا ہے کہ وہ قبل از وقت ٹیسٹ کرانے یا بروقت رپورٹ نہ ملنے کی وجہ سے سفر نہ کر سکے۔
دوسری جانب کچھ مسافروں کو یہ شکایت بھی ہے کہ انہوں نے ایک جگہ سے ٹیسٹ کرایا تو مثبت اور جب دوسری جگہ سے کرایا تو منفی آیا ہے۔
لاہور سے تعلق رکھنے سجاد اکرم نے اردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ ’میرے بچے گجرات میں تھے اور انہوں نے سیالکوٹ سے ٹیسٹ کروائے۔ بچوں کے ٹیسٹ منفی آئے جبکہ اہلیہ کا ٹیسٹ مثبت آیا۔ اس کے بعد انھیں فوری طور پر لاہور بلوا کر ٹیسٹ کرایا تو 24 گھنٹے میں ٹیسٹ کا رزلٹ منفی تھا۔‘
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: