Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تاریخ میں پہلی مرتبہ رواں سال عازمین حج کے لیے ایک میقات

یہ میقات  طائف کے قریبی علاقے السیل الکبیر میں واقع ہے۔(فوٹو سوشل میڈیا)
تاریخ میں پہلی مرتبہ  اس سال حج ادا کرنے والے عازمین  کو صرف ایک ہی میقات سے گزرنا ہو گا۔ میقات قرن المنازل مکہ مکرمہ کا قریبی میقات ہے۔
عرب نیوز کے مطابق یہ میقات  طائف کے قریبی علاقے السیل الکبیر میں واقع ہے اور اس میقات کا نام قرن المنازل  ہے۔

عازمین کو حج یا عمرہ کی نیت سے احرام  کی حالت میں گزرنا  ہوتا ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)

میقات ایک اصطلاح ہے جس کا مطلب وہ حد ہے جہاں سے عازمین کو  حج یا عمرہ کی نیت سے لازمی طور پر احرام  کی حالت  میں گزرنا  ہوتا ہے۔ احرام  سفید رنگ کی دو بغیر سلی چادریں ہیں، عازمین عام لباس میں میقات سے نہیں گزر سکتے۔
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حج اور عمرہ کی ادائیگی کے لیے دنیا کے مختلف علاقوں سے آنے والوں کے لیے چار میقات متعین کی تھیں۔ پانچویں میقات کے بارے میں بعض جگہوں پر وضاحت ملتی ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پانچویں میقات کا بھی تعین کیا تھا لیکن بعض روایات میں پانچویں میقات کا انتخاب اسلام کے دوسرے خلیفہ حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالی عنہ نے کیا تھا۔

قرن المنازل  کو مورخین نے نجد کے لوگوں کا میقات کہا ہے۔(فوٹو عرب نیوز)

مکہ کی جانب سفر کے لیے مختلف سمت سے یہ  پانچ حدود  یا میقات حج یا عمرہ کی حالت کی نمائندگی کرتی ہیں۔
مکہ مکرمہ کے شمال مشرق میں طائف کے قریب  واقع  میقات قرن المنازل  کو مورخین نے نجد کے لوگوں کا میقات کہا ہے۔
عام طور پر خلیجی ممالک اور مشرقی ایشیا سے آنے والے زائرین کے لئے  یہی میقات ہے۔ اس میقات پر قائم السیل الکبیر مسجد عازمین کے لئے جدید خدمات سے آراستہ ہے۔

میقات حج کی پہلی رسم احرام کی حالت میں ہونے کی نمائندگی کرتی ہیں۔(فوٹو: ٹوئٹر)

دنیا بھر میں پھیلےکورونا وائرس کی وجہ سے اپنائے جانے والے غیر معمولی حالات کے پیش نظر اس سال حجاج کرام کی تعداد انتہائی محدود رکھی گئی ہے اور یہی وجہ ہے کہ حج کی نیت سے مکہ مکرمہ میں داخلے کا اہتمام ایک ہی میقات سے کیا گیا ہے۔
 

شیئر: