Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

تین ہزار سعودی فارماسسٹ بھرتی کرنے کا منصوبہ

اب تک 1500 سعودی فارماسسٹ کو ملازمت دی گئی ہے۔(فوٹو سعودی گزٹ)
غیر ملکی فارماسسٹ کی جگہ سعودی فارماسسٹ کی تعیناتی  کی کوششیں صحیح معنوں میں گذشتہ ہفتے سے شروع کی گئی ہیں۔
سعودی عرب کے سرکاری ٹیلی ویژن الاخباریہ کے ساتھ ایک انٹرویو میں سعودی وزارت برائے انسانی وسائل کے ترجمان ناصر الحزانی نے بتایا ہے کہ تین ہزار سعودی فارماسسٹ کو غیر ملکی فارماسسٹ کے متبادل کے طور پر تعینات کیا جائے گا۔

اس کا مقصد قومی ترقی میں سعودیوں کی شرکت میں اضافہ کرنا ہے۔(فوٹو العربیہ)

ناصر الحزانی نے بتایا کہ اس منصوبے کا پہلا مرحلہ گذشتہ ہفتے شروع کیا گیا  ہے جس کا مقصد 20 فیصد غیر ملکی فارماسسٹ کے متبادل سعودائزیشن کرنا ہے۔
آئندہ سال شروع ہونے والے منصوبے کے دوسرے مرحلے میں 30 فیصد مزید تعیناتیاں ہوں گی۔
سعودی وزارت برائے انسانی وسائل نے بتایا کہ حکومت 2022 تک تین ہزار سعودی فارماسسٹ کو ملازمت دینے کی کوشش کر رہی ہے۔

آئندہ سال منصوبے کے دوسرے مرحلے میں 30 فیصد مزید تعیناتیاں ہوں گی۔ (فوٹوعرب نیوز)

وزیر انسانی وسائل نے بتایا کہ غیر ملکی فارماسسٹوں کو سعودی ہم منصبوں کے ساتھ بتدریج تبدیل کرنے کا فرمان رواں سال فروری میں جاری ہوا تھا اور یہ کم از کم پانچ غیر ملکی فارماسسٹوں کو ملازمت دینے والے اداروں پر لاگو ہوتا ہے۔
اس حکم کے بعد سے اب تک 1500 سعودی فارماسسٹ کو ملازمت دی گئی ہے۔ اس کا مقصد قومی ترقی میں سعودیوں کی شرکت میں اضافہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت سعودی عرب کے مختلف کاروباری اداروں میں اس حکمنامے کو نافذ کرنے کے لیے ضروری اقدامات کررہی ہے۔

غیرملکیوں کی سعودی ہم منصوبوں کی جگہ تبدیلی فروری میں شروع ہوئی(فوٹو العربیہ)

2018 کے اعدادوشمار کے مطابق سعودی عرب میں ایک اندازے کے مطابق 21 ہزار530 غیرملکی فارماسسٹ رجسٹرڈ ہیں۔
گذشتہ ماہ  سعودی مشاورتی کونسل نے فارمیسی کے شعبے کی سعودائزیشن کی تجویز کے حق میں ووٹ دیا جو مملکت کی سب سے بڑی تجارتی سرگرمیوں میں سے ایک ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق اس شعبے میں عرب ممالک کے تارکین کی اکثریت ہے۔
 

شیئر: