Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

فائنل ایگزٹ لگوایا استعمال نہیں کیا، نقل کفالہ ہوسکتا ہے؟

خروج نہائی مقررہ مدت میں کینسل نہ کرانے پر جرمانہ ہوتا ہے (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وجہ سے تاحال بین الاقوامی پروازوں پر پابندی برقرار ہے۔ خصوصی پروازوں کے ذریعے مملکت میں موجود وہ تارکین جو اپنے وطن جانا چاہتے ہیں انہیں روانہ کیا جا رہا ہے۔ 
 سعودی عرب اور بیرون مملکت موجود تارکین کی جانب سے مختلف سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔
 ثنا اللہ نے سوال کیا ہے کہ وہ پاکستان سے 5 فروری کو آئے تھے، ویزے کی مدت 3 مارچ کو ختم ہو گئی تھی، ابھی مکہ میں ہی مقیم ہیں اور واپس پاکستان جانا چاہتے ہیں۔ 
جواب۔ آپ کا سوال نامکمل ہے یہ وضاحت نہیں کی کہ کس ویزے پر آپ آئے تھے۔ جب تک ویزا سٹیٹس کا معلوم نہیں ہوگا کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ قارئین سے گزارش ہے کہ سوالات واضح درج کریں تاکہ درست جواب دیا جاسکے۔ 
اگر آپ کے سوال کو عمرہ ویزے کے حوالے سے دیکھیں تو یہ بات واضح ہے کہ سعودی حکومت نے عمرہ ویزے پر آنے والے تمام زائرین کو مہلت دی تھی جس کےلیے انہوں نے باقی رہ جانے والے عمرہ زائرین کے لیے خصوصی انتظامات کیے تھے۔ انہیں مہمان کے طور پرمکہ مکرمہ اورجدہ کے ہوٹلوں میں قیام کروایا تھا، بعدازاں انہیں پہلی دستیاب پرواز کے ذریعے ان کے ملک روانہ کیا گیا تھا اس اعتبار سے اب کوئی عمرہ زائر قانونی طور پرمملکت میں مقیم نہیں۔ 
شیر علی نے سوال کیا ہے کہ دو برس قبل خروج نہائی لگایا تھا مگر پاکستان نہیں گیا۔ میرا پیشہ ’حداد‘ کا ہے کیا ایسا ہوسکتا ہے کہ میں سائق خاص (نجی ڈرائیور) کے پیشے پر تنازل کرالوں؟ 

ویزا کینسل کروانے کے بعد نقل کفالہ کی کارروائی ہو سکتی ہے۔ (فوٹو ایس پی اے)

جواب۔ آپ نے یہ وضاحت نہیں کی کہ خروج نہائی لینے کے بعد اسے استعمال نہیں کیا اور مقررہ مدت کے اندر اسے کینسل کرایا یا نہیں۔  
خروج نہائی ویزا حاصل کرنے والوں کےلیے لازمی ہے کہ وہ مقررہ مدت کے اندر مملکت سے نکل جائیں اگر وہ جانے کا ارادہ ملتوی کردیتے ہیں تو انہیں چاہیے کہ وہ ویزا کینسل کرائیں جس کے بعد اقامہ کی تجدید اور نقل کفالہ کی کارروائی ہو سکتی ہے۔ 
خروج نہائی ویزے لینے کے بعد مقررہ مدت میں اسے کینسل نہ کرانے پر جرمانہ عائد ہوتا ہے جہاں تک آپ کے سوال کا دوسرا حصہ ہے یعنی نجی ڈرائیور کے ویزے پرتنازل کرانا تو سب سے پہلے آپ کو اپنا خروج نہائی کینسل کرانے کے بعد اقامہ تجدید کرانا ہو گا جس کی فیس اور جرمانہ ادا کرنے کے بعد تنازل کی کارروائی کرنا ہوگی۔  
عظیم خان کا سوال ہروب کے بارے میں ہے وہ کہتے ہیں جن تارکین وطن کے خلاف کمپنی یا کفیل نے ہروب لگایا ہو ان پر پابندی کتنے برس کی ہوتی ہے، پانچ برس یا اس سے زیادہ؟ 

بین الاقوامی پروازوں پر پابندی برقرار ہے۔(فوٹو سوشل میڈیا) 

جواب۔ ہروب یعنی کفیل کے پاس سے فرار ہو جانا۔ یہ وزارت محنت میں کارکن کے خلاف سنگین خلاف ورزی شمار ہوتی ہے۔ اس لیے ایسے افراد کو مملکت میں بلیک لسٹ کردیا جاتا ہے جو اپنے کفیل سے فرار ہو جاتے ہیں۔
ہروب کے کیس میں اگر کوئی اور جرم ریکارڈ نہیں ہوا تو پابندی 3 برس ہوتی ہے تاہم تحقیقاتی افسر نے اگر فائل پر خلاف ورزی کی مد میں دیگر شقیں بھی درج کی ہیں تو انہیں دیکھتے ہوئے پابندی عائد کی جاتی ہے۔  
بعض حالات میں تحقیقاتی افسر کی جانب سے بلیک لسٹ کی پابندی کی وضاحت بھی کردی جاتی ہے جس کے بارے میں کارکن کو بھی مطلع کیاجاتا ہے۔ 
  • واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے ”اردو نیوز“ گروپ جوائن کریں

شیئر: