Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ترحیل‘ سے نکالے، نئے ویزے پر سعودی عرب جا سکتے ہیں؟

تارکین کی جانب سے مختلف سوالات پوچھے جارہے ہیں۔
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وجہ سے تاحال بین الاقوامی پروازوں کی آمد پر پابندی برقرار ہے۔ خصوصی پروازوں کے ذریعے مملکت میں موجود وہ تارکین جو اپنے وطن جانا چاہتے ہیں انہیں روانہ کیا جا رہا ہے تاہم سعودی عرب کے ان اقامہ ہولڈر افراد کے لیے جو مملکت سے باہر ہیں واپسی کے حوالے سے کسی قسم کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ 
 سعودی عرب اور بیرون مملکت موجود تارکین کی جانب سے مختلف سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔
عابد خان کا سوال ہے کہ 'میں دوسری جگہ کام کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا ۔ مجھےمملکت سے نکالے تین برس ہو چکے ہیں۔ دریافت یہ کرنا ہے کہ کب تک دوبارہ آ سکتا ہوں؟ 
جواب: سعودی عرب میں کفیل کے علاوہ کسی دوسرے کے پاس کام کرنا قانونی طور پر جرم ہے جس کی سزا مملکت سے بے دخلی اور بلیک لسٹ کیا جانا ہے۔ 
قانونی طور پر جو غیر ملکی کارکن مملکت میں قانون محنت کی خلاف ورزی پر گرفتار ہوتے ہیں ان پر عام حالات میں 3 برس کی پابندی ہوتی ہے کہ وہ اس دوران مملکت نہیں آ سکتے تاہم مخصوص حالات مختلف ہیں جن میں تحقیقاتی افسر پابندی کا تعین کرتا ہے جو ایک سے 10 برس یا تاحیات بھی ہو سکتی ہے البتہ اس نوعیت کی پابندی مختلف جرائم پر دی جاتی ہے۔ 
محمد آصف دریافت کرتے ہیں سعودی عرب میں 20 اگست کو چھٹی کی تاریخ دی ہے کیا اس کا مطلب ہے کہ انٹرنیشنل فلائٹس اوپن ہو رہی ہیں؟ 

ابھی تک بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کا شیڈول جاری نہیں کیا گیا۔ فوٹو: اے پی پی

جواب: آپ کے سوال سے کچھ سمجھ نہیں آ رہا کہ آپ دریافت کیا کرنا چاہتے ہیں۔ چھٹی کا فلائٹس کی بحالی سے کیا تعلق؟  تاہم ابھی تک بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کا کوئی شیڈول جاری نہیں کیا گیا۔ اس حوالے سے حکام کا کہنا ہے کہ جیسے ہی فیصلہ ہو گا سرکاری طور پر اس کا اعلان کر دیا جائے گا۔ 
فیاض خان نے اپنے اقامے کے حوالے سے دریافت کیا ہے ’میرا اقامہ سائق خاص یعنی فیملی ڈرائیور کا ہے میں چھٹی پر پاکستان آیا ہوا ہوں، اقامہ ختم ہونے میں 10 دن باقی ہیں کیا میرا اقامہ تجدید ہو جائے گا؟ 
جواب: شاہی احکامات کے تحت وہ تارکین وطن جو مملکت سے چھٹی گئے ہوئے ہیں اور موجودہ حالات کی وجہ سے فلائٹوں پر عائد پابندی کے سبب مملکت نہیں آسکے ان کے اقاموں کی خود کار طریقے سے 3 ماہ کی تجدید کر دی گئی ہے۔ 
آپ فکر نہ کریں کیونکہ اقامے کی توسیع کے ساتھ خروج وعودہ کی مدت میں بھی خودکار طریقے سے 3 ماہ کی توسیع کر دی جائے گی۔ 

پابندی پہلے 5 برس تھی اسے کم کرکے 3 برس کردیا گیا ہے۔  (فوٹو ایس پی اے)

نصیر میر کہتے ہیں میرا اقامہ 5 ماہ سے ایکسپائر تھا ۔ میرا خروج کفیل نے ’ترحیل ‘ سے لگوایا تھا اب میں واپس آنا چاہتا ہوں کوئی کہتا ہے پابندی 5 برس کی ہے کوئی 3 برس؟ 
جواب: شعبہ ترحیل کے ذریعے جن تارکین کا خروج نہائی لگایا جاتا ہے ان کے لیے پابندی پہلے 5 برس ہوا کرتی تھی مگر چند برس قبل اسے کم کرکے 3 برس کر دیا گیا ہے۔  
اگر آپ پر سابق کفیل نے کوئی اور الزام عائد نہیں کیا تو آپ 3 برس بعد بھی دوسرے ویزے پر مملکت آسکتے ہیں تاہم یہ اسی وقت ممکن ہو گا جب حالات نارمل ہو جائیں اور بین الاقوامی پروازیں بحال ہوں۔ 

شیئر: