Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’کوئی زبردستی نہیں، جس نے فلم نہیں دیکھنی نہ دیکھے‘

کرینہ کپور کو اپنے حالیہ انٹرویو پر شائقین کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
انڈین اداکار سشانت سنگھ کی خودکشی کے بعد مختلف اداکاروں اور ہدایت کاروں سمیت کئی فلمی گھرانوں کو بھی اقربا پروری کی وجہ سے کڑی تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جن میں کرن جوہر، عالیہ بھٹ اور کپور خاندان سر فہرست ہیں۔
حال ہی میں اداکارہ کرینہ کپور نے انڈین صحافی ریکھا دت کو انٹرویو میں اقربا پروری سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ 'عوام اصل مسئلہ سمجھنے کے بجائے اس وقت تنقید کرنے کے موڈ میں ہیں، ہر فنکار کا خاندانی پس منظر دیکھا جا رہا ہے، اُس اداکار نے خود کتنی محنت کی ہے یہ بھی دیکھنے کی ضرورت ہے۔
کرینہ کا مزید کہنا تھا کہ ’اُن کے کیریئر کے کسی موڑ پر بھی اُنہیں اپنے خاندان کی وجہ سے کبھی کوئی کام نہیں ملا ہے، یہ ساری اُن کی اپنی محنت کا نتیجہ ہے۔‘ 
جہاں کئی صارفین کرینہ کپور کی باتوں سے اتفاق کرتے نظر آئے وہیں کئی مداحوں کو کرینہ کی کچھ باتیں ناگوار بھی گزری ہیں۔
ورشی نامی ٹوئٹر صارف کا کہنا تھا کہ ’اس بات کو صرف سمجھدار افراد ہی سمجھ سکتے ہیں اور واقعی یہ حقیقت ہے کہ 21 سال تک زندگی ایسے گزارنا آسان نہیں، اگر شادی کے بعد آپ اپنی محنت سے زندگی گزار رہی ہیں تو اس کی وجہ بھی آپ کے والدین کو ہی ٹھہرایا جائے گا، کیونکہ آپ ان کے ہاں پیدا ہوئے لیکن محنت کے لیے کوئی کریڈٹ نہیں دیتا۔‘

مجموعی طور پر صارفین کا کہنا تھا کہ اگر چند لوگ ایسی فلمیں دیکھنا بند بھی کر دیں تو بھی فائدہ نہیں۔ اس حوالے سے بحث میں حصہ لینے والی صارف ترشنہ کا کہنا تھا کہ ’انہوں نے جو فلمیں فلاپ دی ہیں اس پر انڈسٹری اگر انہیں باہر نکالیں تو بھی پیسے لگیں گے، آخر یہ لوگ مان کیوں نہیں لیتے کہ انہیں عام لوگوں سے زیادہ مواقع دیے گئے ہیں کیونکہ انہی لوگوں کو انڈسٹری میں سپورٹ کیا جاتا ہے۔‘

کرینہ کپور کا انٹرویو میں مزید کہنا تھا کہ ’اکیس سال کی عمر میں انڈسٹری میں کام مل جانے کا ہر گز یہ مطلب نہیں ہے کہ کسی بھی سٹار کے بچے کو اتنی کم عمر میں کام مل سکتا ہے، یہ ممکن نہیں ہے۔
کرینہ نے کہا کہ وہ بہت سارے ایسے لوگ دیکھ چکی ہیں جن کا خاندانی پس منظر بہت مضبوط ہوتا ہے مگر انہیں کام نہیں مل پاتا ہے، سخت محنت کرنے اور آگے بڑھتے رہنے سے ہی کامیابی حاصل ہوتی ہے۔
ٹوئٹر صارف منان نے کرینہ پور کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا کہ ’10 میں سے 8 فلمیں اگر اقربا پروری کا نتیجہ ہیں تو جانا تو پڑے گا، سب کو ہی زندگی میں تفریح چاہیے، لیکن اگر یہ اصل ٹیلنٹ کی موت کا باعث بن جائے، تو تکبر دکھانے کے بجائے اس حقیقت کو تسلیم کرنا چاہیے۔ 

کرینہ کپور نے انٹرویو کے دوران ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’ہم نے کسی کو زبردستی تو نہیں کہا، اگر کوئی نہیں دیکھنا چاہتا میری فلمیں تو مت جائے۔‘

کرینہ کے تاثرات پر ٹوئٹر صارف  ڈیانا نے لکھا کہ ‘کرینہ کپور ہم سب کو نصحیت کر رہی ہیں کہ ہم ان کی فلمیں دیکھنے نہ جائیں، تو ٹھیک ہے اب سے کوئی ان کی فلمیں نہیں دیکھے گا۔‘

شیئر: