Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کاملا ہیرس جو بائڈن کی نائب صدارتی امیدوار نامزد

مہینوں کی تلاش کےبعد اپنا نائب نامزد کیا ہے۔(فوٹو اے ایف پی)
وائٹ ہاوس کے لیے پرامید ڈیموکریٹک امیدوار جو بائڈن نے کیلی فورنیا سے تعلق رکھنے والی ایک ہائی پروفائل سینیٹر کاملا ہیرس کو اپنا نائب صدارتی امیدار نامزد کیا ہے۔
جو بائڈن نے جو نومبر میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حریف ہیں۔ مہینوں کی تلاش کے بعد اپنا نائب نامزد کیا ہے۔
 جو بائڈن نے ٹوئٹر پر کہا کہ ' میرے لیے یہ اعلان بڑے اعزاز کی بات ہے کہ میں نے اپنے ساتھ چلنے کے لیے کاملا ہیرس کو منتخب کیا ہے جو بہترین سرکاری ملازم  رہی ہیں۔

 اس فیصلے کا اعلان سوشل میڈیا پر کیا گیا ہے( فوٹو اے ایف پی)

’مجھے فخر ہے کہ وہ اس مہم میں بطور پارٹنر اب میرے ساتھ ہوں گی‘۔
یہ فیصلہ جس کا اعلان سوشل میڈیا پر کیا گیا جو بائڈن کے لیے بہت بڑا فیصلہ ہے کیونکہ ان کا مقصد ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاوس سے نکالنے کے لیے ووٹروں کا ایک وسیع اتحاد تشکیل دینا ہے۔
اس اعلان کے فوری بعد کاملا ہیرس نے ٹویٹ کیا کہ ’ اپنی پارٹی کی طرف سے نائب صدارتی امیدوار نامزد کیے جانا میرے لیے اعزاز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ‘جو بائڈن امریکی عوام کو متحد کرسکتے ہیں کیونکہ انہو ں نے اپنی زندگی ہمارے لیے لڑتے ہوئے گزاری ہے اور وہ ایک ایسا امریکہ بنائیں گے جو ہمارے آئیڈیلز کے مطابق رہے۔
’میں انہیں کمانڈر انچیف بنانے کے لیے کوئی کمی نہیں چھوڑوں گی‘۔

کاملا ہیرس کے والدین امریکہ میں تارکین وطن تھے۔(فوٹو اے ایف پی)

 اے ایف پی کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بائڈن کے اعلان پرطنز کرتے ہوئے کہا کہ’ ڈیموکریٹک صدارتی نامزدگی کی دوڑ میں کاملا ہیرس کی ناقص کارگردگی کے باعث جو بائڈن کی چوائس پرحیرت ہے‘۔
 وائٹ ہاوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’ پرائمریز میں ہیرس کی کارگردگی انتہائی خراب رہی اور یہ ایک پول کی طرح ہے‘۔
دوسری طرف سابق صدر باراک اوبامہ نے بائڈن کی نامزدگی کی توثیق کی ہے۔ سابق صدر نے ٹویٹ کی ’ میں کاملا ہیرس کو بہت عرصے سے جانتا ہوں اور وہ اس عہدے کے لیے زیادہ تیار ہیں‘۔
’انہوں نے اپنی زندگی ملکی آئین کے دفاع کے لیے گزاری۔ یہ ہمارے ملک کے لیے ایک اچھا دن ہے۔

صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہیں جو بائڈن کی چوائس پر حیرت ہے (فوٹو اے ایف پی)

سینیٹر کاملا ہیرس کون ہیں؟
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کاملا ہیرس کے والدین امریکہ میں تارکین وطن تھے۔ ان کے والد جمیکا سے تھےجبکہ والدہ انڈین تھیں۔ کاملا ہیرس کیلی فورنیا کی اٹارنی جنرل منتخب ہونے والی جنوبی ایشیا کی پہلی خاتون تھیں۔
یاد رہے کہ کاملا ہیرس امریکی صدارتی انتخاب کی نامزدگی کے لیے بھی امیدوار تھیں تاہم انہوں نے اپنا نام واپس لے لیا تھا۔
کاملا ہیرس پہلی بلیک اور ساوتھ ایشیئن خاتون ہیں جنہیں کسی بڑی سیاسی جماعت کی طرف سے نائب صدارتی امیدوار کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

شیئر: