Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کیا ’مطلوب‘ ہونے پر اقامہ کی تجدید ممکن ہے؟ 

اقامہ ایکسپائر ہونے سے قبل تجدید کرانا لازمی ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
مملکت میں کورونا وائرس کی وجہ سے تاحال بین الاقوامی پروازوں پر پابندی ہے ۔ سوشل میڈیا پر اس حوالے سے بعض لوگوں کا کہنا تھا کہ پروازیں کھولی جا رہی ہیں تاہم متعلقہ اداروں نے اس بارے میں سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروازوں کی بحالی کا اعلان باقاعدہ طور پر کیا جائے گا۔
اردونیوز کو قارئین کی جانب سے پروازوں کی بحالی اور اقامہ کی تجدید کے حوالے سے سوالات موصول ہوئے جن کے جوابات پیش کیے جا رہے ہیں۔
ولی محمد دریافت کرتے ہیں 'کیا مطلوب ہونے کے بعد اقامہ تجدید ہو سکتا ہے یا نہیں، مطلوب پہلے والی کمپنی نے کیا تھا وہاں سے نقل کفالہ کیا جا چکا تھا‘؟ 

سعودی عرب میں تاحال پروازیں بحال نہیں ہوئی (فوٹو: ٹوئٹر)

جواب: سعودی عرب میں قانون محنت کے تحت لازمی ہے کہ غیرملکی ملازم اسی کمپنی یا ادارے میں کام کرے جس کی کفالت میں وہ مملکت آیا تھا اگر وہ ایسا نہیں کرتا اور کسی اور جگہ کام کرتا ہے تو کمپنی ، ادارے یا ذاتی کفیل کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ کارکن کے بارے میں متعلقہ ادارے کو مطلع کرے ۔  
اس اطلاع کو قانونی اصطلاح میں ’ہروب‘ کہا جاتا ہے۔ اگر آپ کا مقصد ہروب ہے تو یہ جرم ہے ۔ 
جہاں تک آپ نے لفظ 'مطلوب' استعمال کیا ہے وہ قانونی اصطلاح میں ’ہروب‘ کےزمرے میں نہیں آتا بلکہ اس کا مقصد کسی معاملے میں مطلوب کے ہوتے ہیں۔ 
آپ کو چاہئے کے سابقہ کمپنی سے رجوع کریں اور معلوم کریں کہ انہوں نے نقل کفالہ کے بعد آپ کو ’مطلوب ‘ کی فہرست میں کیوں شامل کیا ہے۔ جب تک آپ سابق کمپنی سے اس معاملے کو ختم نہیں کراتے آپ کا اقامہ سیز رہے گا۔ نہ تو تجدید ہو سکے گا اور نہ ہی دیگر قانونی معاملات انجام دیئے جا سکتے ہیں ۔ 
اگر سابق کمپنی نے آپکا صرف ہروب لگا ہے جسے قانونی اصطلاح میں ’کام سےغیر حاضر‘ یا ’مفرور‘ ہونا کہتے ہیں تو اس صورت میں دیکھنا ہے کہ انہوں نے آپ کا ہروب کس وقت لگایا۔ تنازل ہونے کے بعد سابقہ کمپنی’ہروب ‘ نہیں لگا سکتی کیونکہ تنازل کے بعد آپ اس کمپنی یا کفیل کی کفالت میں نہیں رہتے۔ 
 محمد رضا دریافت کرتے ہیں’میرا دوست میں پاکستان میں ہے، اس کی چھٹی 7 جولائی کو ختم ہوئی اور اقامہ 3 اگست کو حتم ہوا ہے حکومت کے اعلان کے مطابق اس کی چھٹی 3 اگست تک بڑھائی گئی تھی لیکن اب اس کا اقامہ اور چھٹی دونوں ایکسپائر ہو چکے ہیں اس بارے میں رہنمائی فرمائیں‘۔ 

کورونا وائرس کی وجہ سے تارکین کی سہولت کےلیے حکومت نے اقاموں کی تجدید میں رعایت دی 

جواب: سعودی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی وجہ سےاحتیاطی اقدام کے تحت 15 مارچ 2020 کے بعد سے تاحال بین الاقوامی پروازوں پر پابندی عائد ہے۔ 
حکومت نے تارکین کو سہولت دیتے ہوئے ان کےاقاموں اور خروج وعودہ ویزوں میں مذکورہ تاریخ کے بعد سے مفت توسیع دی تھی ۔  
دی جانے والی خصوصی رعایت کا اعلان 2 بار کیا گیا تھا تاہم اس حوالے سے حکام کا کہنا تھا کہ وقتا فوقتا معاملات کا جائزہ لینے کے بعد حالات کو دیکھتے ہوئے غیر ملکی کارکنوں کے اقاموں اور دیگر معاملات کے بارے میں اعلان کیا جائے گا ۔ 
آپ ہی نہیں بلکہ بے شمار تارکین وطن جو اس عرصے میں چھٹی گئے تھے وہ تاحال واپس نہیں آ سکےاس لیے پریشانی کی کوئی بات نہیں، سعودی حکام کی نظر میں تمام معاملات ہیں۔ 
 مملکت میں انسانی ہمدردی کے اصولوں کو ہمیشہ مقدم رکھا جاتا ہے اس اعتبار سے حکام حالات کا جائزہ لیتے رہتے ہیں ۔ اس امر کا یقین رکھیں کہ جوں ہی کورونا وائرس کے حوالے سے صورتحال معمول پر آئے گی تو بین الاقوامی پروازوں کی بحالی کے حوالےسے اعلان کر دیا جائے گا جس کے بعد وہ تارکین جو مملکت سے باہر گئے ہوئے تھے ان کی واپسی کا طریقہ کار بھی وضع کیا جائے گا۔ 
بلال احمد اقامہ کے حوالے سے سوال کرتے ہیں ان کا پوچھنا ہے کہ ’میرا اقامہ ستمبر میں ایکسپائر ہو رہا ہے کیا وہ بھی تجدید ہو جائے گا‘؟ 

موجودہ رعایت بیرون مملکت گئے ہوئے تارکین کے لیے ہی ہے (فوٹو، ٹوئٹر)

جواب: قارئین سے درخواست ہے کہ اپنا سوال واضح طور پر ارسال کریں بعض سوالات ایسے ہوتے ہیں کہ ان کا جواب دینا مشکل ہو جاتا ہے کیونکہ اس میں وضاحت نہیں ہوتی جب تک سوال واضح نہیں ہو گا درست طور پر جواب دینا ممکن نہیں ہوتا۔ 
آپ نے صرف اقامے کا پوچھا ہے یہ نہیں بتایا کہ آپ مملکت میں مقیم ہیں یا نہیں ۔ اگر آپ مملکت میں مقیم ہیں اور موجودہ دی جانے والی رعایت کے حوالے سے سوال کر رہے ہیں تو اس کا جواب ہے کہ  موجودہ رعایت کے تحت اقامہ کی تجدید  صرف ان تارکین کی ہو گی جو مملکت سے باہر گئے ہوئے ہیں ۔ 
اگر آپ مملکت میں رہ رہے ہیں تو اس صورت میں وقت مقررہ پر اپنا اقامہ تجدید کر لیں بصورت دیگر تاخیر پر جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ 
 

شیئر: