افغان حکومت نے زلزلے میں زندہ بچ جانے والے افراد کو ریسکیو کرنے کی غرض سے کمانڈوز کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے متاثرہ علاقے میں اتارا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اتوار کی رات کو صوبہ کنڑ اور ننگرہار میں آنے والے زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 1400 ہو گئی ہے۔
زلزلے سے بڑے پیمانے پر نقصان ہوا ہے جبکہ کئی افراد ابھی بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ زلزلے کی شدت چھ ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ گہرائی صرف 10 کلومیٹر تھی۔
مزید پڑھیں
-
افغانستان میں زلزلہ: اموات کی تعداد 1400 سے زیادہ، ہزاروں زخمیNode ID: 894081
گزشتہ روز منگل کو 5.5 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا تھا جس کے باعث امدادی سرگرمیاں روکنی پڑیں جبکہ دور دراز گاؤں کا زمینی راستہ بھی منقطع ہو گیا ہے۔
جن مقامات پر ہیلی کاپٹر کا لینڈ کرنا مشکل ہے وہاں کمانڈوز کو ہیلی کاپٹر سے نیچے اتارا جا رہا ہے تاکہ وہ زخمیوں کو محفوظ مقامات تک پہنچانے میں مدد فراہم کر سکیں۔
صوبہ کنڑ میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے محکمے کے سربراہ احسان اللہ احسان نے بتایا کہ ایک کیمپ لگایا گیا ہے جہاں سے ایمرجنسی امداد کی ترسیل کی کوآڑڈینیشن کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو اور سینٹرز بھی قائم کیے گئے ہیں جو زخمیوں کی منتقلی، ہلاک ہونے والوں کی تدفین اور بچ جانے والوں کے ریسکیو کے عمل کو دیکھ رہے ہیں۔
طالبان انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار 411 ہے، 3 ہزار 124 زخمی ہیں جبکہ پانچ ہزار 400 سے زائد گھر تباہ ہوئے ہیں۔
اقوم متحدہ کا کہنا ہے کہ ابھی بھی کئی افراد ملنے تلے دبے ہیں لہٰذا ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ دوسرے زلزلے میں وہ مکان بالکل ڈھیر بن گئے ہیں جو کو پہلے زلزلے میں جزوی طور پر نقصان پہنچا تھا۔