Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

توہین آمیز تقریر: آغا افتخار کی ضمانت منظور

عدالت نے آغا افتخار کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا (فوٹو: فیس بک)
اسلام آباد ہائیکورٹ نے توہین آمیز تقریر کے ملزم آغا افتخار الدین کی درخواست ضمانت منظور کر لی۔
اعلیٰ عدلیہ کے ججوں خصوصآ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف توہین آمیز تقریر کرنے کے ملزم آغا افتخار الدین نے ضمانت کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ اور جسٹس عامر فاروق نے آغا افتخار الدین کے درخواست  پر سماعت کی۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیے کہ ہر ایک کو شگاف ٹرائل کا حق دینا عدالت کی ذمہ داری ہے۔
’جو کچھ افتخار مرزا نے کہا وہ آپ نے سنا، پھر وہ خود کو مذہبی سکالر کہتے ہیں۔‘
اس پر آغا افتخار کے وکیل نے جواب دیا کہ ویڈیو آغا افتخار الدین نے اپلوڈ نہیں کی۔
چیف جسٹس نے کہا کہ ’کیس زیرالتواء ہے اس لیے ہم کوئی آبزرویشن دے کر کیس خراب نہیں کرنا چاہتے۔‘
 عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کرتے ہوئے  انہیں 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیدیا۔
خیال رہے رواں سال جون کے مینے میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے آغا افتخار کے عدلیہ اور ججز کے خلاف سوشل میڈیا پر توہین آمیز ویڈیو کا نوٹس لیا تھا۔
اس سے قبل جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ نے ویڈیو کے بارے میں اسلام آباد کے تھانہ سیکرٹریٹ میں درخواست جمع کرائی تھی جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ویڈیو میں ایک شخص ان کے خاوند قاضی فائز عیسیٰ جو کہ سپریم کورٹ کے جج ہیں کو قتل کرنے پر اکسا رہے ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں