Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صدر ٹرمپ کو دھچکہ، سابق مشیر فراڈ کے الزام میں گرفتار

سٹیو بینن پر 2 کروڑ سے زیادہ کے فنڈز میں بدعنوانی کا الزام ہے۔ فوٹو اے یف پی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق مشیر اور چیف سٹریٹجسٹ سٹیو بینن کو فنڈز میں خرد برد کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق سٹیو بینن کو امریکہ کی میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کی غرض سے اکٹھے کیے گئے فنڈز میں خرد برد کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
صدر ٹرمپ کے ساتھی سٹیو بینن کے ہمراہ دیگر تین افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ ان چاروں افراد پر منی لانڈرنگ کی سازش اور فراڈ  کا الزام ہے۔
’ہم دیوار تعمیر کریں گے‘ کے عنوان سے شروع کی گئی آن لائن مہم کے تحت 2 کروڑ 50 لاکھ ڈالر سے زیادہ کے فنڈز اکٹھے کیے گئے تھے جو امریکہ کی میکسیکو کے ساتھ سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کی غرض سے استعمال ہونا تھے۔
امریکی تحقیقاتی اداروں کے مطابق سٹیو بینن اور ان کے ساتھیوں نے اپنا منافع کمانے کی غرض سے فنڈز کا استعمال کیا۔
تحقیقاتی ٹیم کے رکن فلپ بارلٹ کا کہنا ہے کہ سٹیو بینن اور ان کے ساتھیوں نے نہ صرف ڈونرز کے ساتھ جھوٹ بولا بلکہ فنڈز میں خرد برد چھپانے کے لیے جھوٹے اکاؤنٹس بنائے اور اپنے جرائم چھپانے کی کوشش کی۔
صدر ٹرمپ نے 2016 کی انتخابی مہم کے دوران میکسیکو کے ساتھ سرحد پر غیر قانونی آمد و رفت روکنے کے لیے دیوار تعمیر کرنے کا وعدہ کیا تھا جبکہ سٹیو بینن نے اس مقصد کے لیے رقم اکٹھی کرنے کی غرض سے آن لائن مہم شروع کی تھی۔

امیگریشن سے متعلق سخت اقدامات کا ذمہ دار سٹیو بینن کو ٹھہرایا جاتا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

امریکی پراسیکیوٹرز کے مطابق سٹیو بینن نے اس فنڈ میں سے دس لاکھ ڈالر سے زیادہ  کی رقم اپنی این جی او کے تحت خرچ کی جبکہ کچھ ذاتی اخراجات میں استعمال کیے۔
صدر ٹرمپ کے اسلامی ممالک کے شہریوں پر سفری پابندیاں لگانے اور پیرس کے عالمی ماحولیاتی تبدیلی کے معاہدے سے دستبرداری کے متنازع اقدامات کا ذمہ دار بھی سٹیو بینن کو ہی ٹھہرایا جاتا ہے۔
اگست 2017 میں صدر ٹرمپ اور سٹیو بینن کے درمیان تنازعات بڑھنے کے بعد صدر ٹرمپ نے انہیں عہدے سے فارغ کر دیا تھا۔

شیئر: