Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایک ہزار نوادر محفوظ کرنے کی وصیت

گھر میں ہر طرف نوادر اور قدیم زمانے کی چیزیں پڑی ہوئی ہیں- فوٹو: العربیہ
25 برس قبل  ایک باپ نے اپنے بیٹے کو غیر روایتی وصیت کی تھی۔ باپ مکہ مکرمہ میں نوادر جمع کرنے والے شائقین میں سے ایک تھا۔ بیٹے سے  کہا تھا کہ 'میں نے نصف صدی کے دوران جو نوادر جمع کیے ہیں ان کی حفاظت کرنا۔'
بیٹے نے باپ کی وصیت پر عمل کرتے ہوئے نہ صرف یہ کہ نوادر کی حفاظت کی بلکہ سوشل میڈیا پر انہیں شیئر بھی کیا ہے۔

والد نے نصف صدی تک نوادر جمع کیے- فوٹو: العربیہ

العربیہ نیٹ سے گفتگو کرتے ہوئے حاتم فیصل عراقی نے باپ کی وصیت کے حوالے سے بتایا کہ والد نے انتقال سے قبل ہمیں وصیت کی تھی کہ تم لوگ تاریخی نوادر کی حفاظت کرنا۔ میں نے یہ نصف صدی تک خون پسینے کی کمائی سے جمع کیے ہیں۔ میں نے نوادر جمع کرنے کے لیے نہ جانے کہاں کہاں کے سفر کیے۔ 

والد نے کہا تھا کہ ان نوادر کے لیے طویل سفر کرنے پڑے- فوٹو: العربیہ

 حاتم فیصل عراقی نے بتایا کہ والد نے برتن، تلواریں، صندوق، موسیقی کے آلات کا ایک خزانہ جمع کیا تھا ان کی تعداد ایک ہزار تھی۔ انہوں نے مکہ مکرمہ کی تقریبا 30 ہزار تصاویر بھی جمع کی تھیں۔ اب یہ سب کچھ ہمارے گھر میں محفوظ ہے۔ ان میں قرآن کریم کا ایک تاریخی قدیم نسخہ بھی ہے۔ ہمارے یہاں  599ھ  سے تعلق رکھنے والا ایک تاریخی قطعہ بھی ہے۔

حاتم فیصل نے بتایا کہ ان کی رہائش گاہ عجائب گھر بنی ہوئی ہے- فوٹوالعربیہ

حاتم فیصل عراقی بتایا کہ نوادر جمع کرنے کا شوق بڑا مہنگا ہے۔ اس کے باوجود ہمارے والد نے آباؤ اجداد کی یادیں تازہ کرنے والے نوادر جمع کیے۔ وہ نوادرجمع کرنے کے دلدادہ تھے۔ ہمارا گھر عجائب گھر بنا ہوا ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ آباؤ اجداد کی تاریخ اور ثقافت کی یادیں تازہ کرنے کے لیے نجی عجائب گھر ہی بہترین وسیلہ ہیں۔ 

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: