Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'تبلیغی جماعت کو قربانی کا بکرا بنايا گیا‘

انڈیا میں تبلیغی جماعت کے 34 اراکین کے خلاف مجرمانہ مقدمات خارج کر دیے ہیں۔ فوٹو روئٹرز
انڈیا میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والے افراد کی تعداد 30 لاکھ سے زائد ہوچکی ہے۔ وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا کے مزید 69 ہزار 239 کیسز سامنے آئے ہیں۔ اس کے بعد کورونا کیسز کی مجموعی تعداد 30 لاکھ 44 ہزار سے زائد ہو گئی ہے۔
وزارت صحت کے مطابق سات لاکھ سے زیادہ ایکٹو کیسز ہیں جبکہ 22 لاکھ سے زیادہ مکمل یا جزوی طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔ 
گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 912 افراد ہلاک ہوئے ہیں، اس طرح مرنے والوں کی مجموعی تعداد 56 ہزار 709 ہو گئی ہے۔
گذشتہ روز انڈین میڈیکل ریسرچ کونسل (آئی سی ایم آر) نے کہا کہ انڈیا نے روزانہ دس لاکھ ٹیسٹ کا اپنا ہدف حاصل کر لیا ہے۔
انڈیا کی مغربی ریاست مہاراشٹر ملک کی سب سے زیادہ متاثرہ ریاست ہے جہاں چھ لاکھ سے زیادہ کیسز سامنے آئے ہیں اور تقریباً 22 ہزار افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
دریں اثنا بامبے (ممبئی) ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ کورونا کیسز کے معاملے میں تبلیغی جماعت کو قربانی کا بکرا بنايا گیا ہے۔
خبررساں ادارے اے این آئی کے مطابق بابمے ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بینچ نے تبلیغی جماعت کے 34 اراکین کے خلاف مجرمانہ مقدمات خارج کر دیے ہیں۔ ان میں 28 افراد کا تعلق بیرون ممالک سے ہے۔
جسٹس ٹی وی نالاوڈے اور جسٹس ایم جی سیولیکر کی بینچ نے کہا کہ ’سیاسی حکومت اس طرح کی وبا یا قدرتی آفات میں قربانی کا بکرا چاہتی ہے اور حالات یہ ظاہر کرتے ہیں کہ ان بیرون ممالک کے لوگوں کو قربانی کا بکرا بنانے کے لیے منتخب کیا گیا۔‘

انڈیا میں 56 ہزار 709 افراد کورونا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔ فوٹو اے ایف پی

انھوں نے مزید کہا کہ ’حالیہ معاملے کا مواد ظاہر کرتا ہے کہ مذہبی سرگرمی کے خلاف پروپگینڈا بے جواز تھا۔‘
بینچ نے کہا کہ دہلی کے تبلیغی مرکز حضرت نظام الدین میں جو بیرون ممالک سے لوگ آئے تھے ان کے خلاف پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا میں بہت زیادہ پروپیگنڈا کیا گیا تاکہ یہ دکھایا جا سکے کہ ان غیر ملکیوں  نے ہی انڈیا میں کورونا کی وبا کو پھیلایا ہے۔ 
انھوں نے کہا کہ ’ان لوگوں کی مجازی طور پر ایذا رسانی کی گئی ہے۔‘
انھوں نے مزید کہ کہ ’یہ وقت ہے کہ جن لوگوں نے بیرون ممالک کے لوگوں کے خلاف جو کیا ہے اس پر پچھتائیں اور ایسے اقدامات کریں جس سے انھیں جو نقصانات پہنچا ہے اس کی تلافی ہو سکے۔‘
ہائی کورٹ نے جمعے کو مہاراشٹر میں تبلیغی جماعت کے اراکین کے خلاف داخل ایف آئی آر پر سماعت کرتے ہوئے یہ ریمارکس دیے۔

شیئر: