Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عسکری عہدوں کے نشانات رکھنے پر درزی گرفتار

لائسنس کے بغیر عسکری اشیا فروخت کرنا قانونی طور پر جرم ہے(فوٹو، سوشل میڈیا)
ریاض پولیس کی تفتیشی ٹیم نے سکیورٹی اداروں کے یونیفارم تیار کرنے والے درزی کو غیر قانونی طور پر عسکری عہدوں کی علامتیں رکھنے کے الزام میں گرفتار کرلیا ہے۔
قانون نافذ کرنے والے ادارے کی جانب سے جاری ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ریاض کے علاقے میں تفتیشی ٹیم نے ایک درزی کی دکان پر چھاپا مارا جہاں عسکری اداروں کا یونیفارم تیار کیا جاتا تھا۔
دکان کی تلاشی لینے پر وہاں خفیہ طور پر رکھے گئے عسکری اداروں میں مختلف عہدوں کے لیے استعمال ہونے والی علامتیں جن میں ’سٹارز‘ عسکری رتبوں کے ’فیتے‘ اور دیگر اہم اشیا رکھی گئی تھی۔
تفتیشی ٹیم نے دکان سے برآمد ہونے والی تمام عسکری عہدوں کی علامات ضبط کرتے ہوئے دکان کو سیل کردیا۔ تفتیشی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اس طرح کی عسکری عہدوں کی علامات بغیر سرکاری اجازت کے رکھنا قانونی طور پر جرم ہے ۔
عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ عسکری یونیفارم تیار کرنے والے درزیوں کو لائسنس جاری کرتے وقت اس امر سے مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ کسی شخص کا یونیفارم اس وقت تک تیار نہیں کرے گا جب تک اس بارے میں تصدیق نہ کر لی جائے کہ وہ متعلقہ ادارے سے ہی تعلق رکھتا ہے جبکہ ایسی علامات جو عسکری عہدوں کی نشاندہی کرتی ہیں رکھنے کے لیے وزارت داخلہ سے باقاعدہ این او سی حاصل کرنا پڑتا ہے۔
عسکری عہدے کی علامات تیار کرنے والے اداروں کو سرکاری طور پر مقررہ مدت کےلیے این اوسی جاری کیاجاتا ہے جس کی باقاعدہ نگرانی بھی کی جاتی ہے۔
تفتیشی ٹیم کے عہدیدار کا کہنا تھا کہ غیر قانونی طورپر یونیفارم اور عسکری عہدوں کے نشانات فروخت کرنا جرم ہے جسے مجرمانہ کارروائی کے لیے بھی استعمال کیاجاسکتا ہے۔

شیئر: