Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ: نایاب پتھروں سے تیار کردہ بیش قیمت تسبیحاں

ان میں ہیرے، زمرد، روبی اور نیلم سے تیار کردہ تسبیحاں بھی ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)
کورونا وائرس کی وبا کے بعد سے مختلف مارکیٹوں کو کئی قسم کے چیلنجوں کا سامنا ہے۔ اس حوالے سے کئی دہائیوں کا تجربہ رکھنے والے تاجر مختلف آرا رکھتے ہیں۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق  جدہ کے قدیم اور تاریخی علاقے بلد میں اپنی دکان پر قیمتی جواہر نیلم، روبی اور زمرد کی تسبیحاں فروخت کرنے والے 61 سالہ سالم بکر احمد سالم نے بتایا ہے کہ وہ عرصہ 30 سال سے اس کاروبار کے ساتھ منسلک ہیں۔

نایاب پتھروں کی تسبیح اور ہار کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے (فوٹو: عرب نیوز)

سالم بکر نے عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ کورونا وائرس کے بحران نے عام طور پر مارکیٹ  کو اپنی لپیٹ میں لیا ہے۔
اس وبا کے پیش نظر ہم اپنے باقاعدہ گاہکوں کی ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں اس وبا سے محفوظ رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ہمارے گاہک جو وبائی مرض کے پھیلاؤ کے باعث اپنے گھروں سے نہیں نکل سکتے ہم ان سے براہ راست رابطہ کرتے ہیں۔ ان کی خواہشات کے مطابق مختلف معیار کے ڈیزائن بھیج دیتے ہیں۔

کئی گاہک اپنی مرضی کے مطابق بھی ڈیزائن تیار کراتے ہیں (فوٹو: ماشا اللہ نیوز)

ان معاشی حالات کے باوجود مارکیٹ میں نئے چیلنجز اور مواقع پیدا ہوئے ہیں جو صارفین کی خریداری کی عادات میں ایک بنیادی تبدیلی کا باعث بنے ہیں۔
سالم نے بتایا کہ دکان داروں کو اپنے کاروبار کو دوام بخشنے کے لیے ان تبدیلیوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
سالم نے جیولر کی دکان پر کام کرنے سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور وہ تین دہائیوں سے زیادہ عرصے سے زیورات کی ڈیزائننگ اور فروخت کا کام کر رہے ہیں۔

جواہرات کی قیمت کا انحصار خالص ہونے اور دیگر خصوصیات پر ہوتا ہے (فوٹو: ماشا اللہ نیوز)

وہ  خوبصورت موتیوں کی تسبیحاں باقاعدگی سے بنا رہے ہیں۔ اس میں مختلف قسم کے موتی اور جواہرات بھی شامل ہوتے ہیں۔
کئی گاہک برسوں سے ان کی دکان پر باقاعدگی سے آتے ہیں، ان کے کام پر بھروسہ کرتے ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق بھی ڈیزائن تیار کراتے ہیں۔
کورونا وائرس سے قبل تسبیح میں مختلف جواہر نیلم، روبی، زمرد اور ہیرے جیسے قیمتی پتھروں کی مانگ میں اضافہ ہوا۔ ان قیمتی پتھروں کو  فرانسیسی، اطالوی اور امریکی گاہک بہت پسند کرتے رہے ہیں۔

 مارکیٹ میں نایاب پتھر کی تسبیح کا زیادہ رحجان رہا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)

سالم انگریزی، یونانی اور اطالوی زبانیں روانی سے بولتے ہیں۔ وہ دیگر زبانیں بھی بول سکتے ہیں۔ کچھ  گاہک اب ان کے اچھے دوست بن چکے ہیں اور اکثر فون کرکے جواہرات کی دنیا کا تازہ ترین رجحان معلوم کرتے ہیں۔
انہوں نے گفتگو کے دوران تاریخی مقام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ علاقہ بہت پرانا ہے اور سعودی عرب کی تاریخ کا حصہ ہے۔ سیاح میری دکان پر اکثر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا ایمان داری میرا شعار ہے اور یہی میری وجہ شہرت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ جواہرات کی قیمت کا انحصار اس کے خالص ہونے، اس کے رنگ اور دیگر خصوصیات پر ہوتا ہے۔ میرے پاس کئی خاص پتھر موجود ہیں جو صرف  گاہک کی خواہش پر دکھائے جاتے ہیں۔ ان میں ہیرے ، زمرد ، روبی اور نیلم شام ہیں۔

کچھ گاہک اب دوست بن چکے ہیں اور فون پر تازہ ترین معلومات لیتے ہیں (فوٹو: عرب نیوز)

یہ انتہائی قیمتی پتھر ہیں، مثال کے طور پر زمرد اور دیگر پتھروں کی قیمت ایک ہزار ریال سے لے کر 15 ہزار ریال تک ہے۔
سالم کا کہنا ہے کہ نایاب پتھروں کی دریافت کے لیے خود سفر کرتا ہوں، پتھر کی کوالٹی پرکھنے کے علاوہ اصلی یا نقلی ہونے کی تصدیق بھی کرتا ہوں۔ ایسے نایاب پتھروں کی تسبیح اور موتیوں کے ہار کی فروخت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
بعض گاہک ایسے نایاب پتھر کا حصول اپنی شخصیت کا حصہ سمجھتے ہیں اور اسی نظریے سے اسے پاس رکھتے یا پہنتے ہیں۔

 کورونا وبا کے باعث گاہکوں سے براہ راست رابطہ کرتے ہیں (فوٹو: عرب نیوز)

گذشتہ 20 تا 60 سال کے دوران مارکیٹ میں مشہور پتھر اور جواہرات میں یمنی عقیق اور فیروزہ کا زیادہ رحجان رہا ہے۔ کچھ خریدار تاریخ پیدائش سے منسلک پتھر دریافت کرتے ہیں۔
مارکیٹ میں نایاب پتھروں کے متبادل کے طور پر مصنوعی پتھر بھی عام ہو گئے ہیں اس لیے میری رائے ہے کہ خریدار کو پتھر کے معیار اور حقیقت کو جانچنے کے لیے کسی ماہر کی ضرور مدد لینی چاہیے۔
 
  • خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: